Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وبا کی شدت: ’ٹی20 ورلڈ کپ ملتوی یا انڈیا سے باہر منتقل ہوسکتا ہے‘

ٹی20 ورلڈ کپ رواں برس اکتوبر نومبر میں انڈیا میں شیڈول ہے (فوٹو: اے ایف پی)
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایئن چیپل کا کہنا ہے کہ ’انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) نے موجودہ حالات میں کرکٹ کے غیر محفوظ ہونے کے بارے میں خبردار کر دیا ہے۔‘
کرک انفو پر شائع ہونے والے اپنے کالم میں ایئن چیپل نے کہا کہ ’کورونا وائرس کی شدت کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ رواں برس انڈیا میں ہونے والا ٹی20 ورلڈ کپ ملتوی یا منتقل ہوسکتا ہے۔‘

 

یاد رہے کہ رواں ہفتے آئی پی ایل میں چار کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے لیگ کو ملتوی کر دیا گیا۔ ان کرکٹرز کے علاوہ آئی پی ایل کھیلنے والے نیوزی لینڈ کے کھلاڑی ٹم سیفرٹ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
انڈیا میں کورونا وائرس کی شدت اور روزانہ ہزاروں ہلاکتوں سے خوف زدہ ہو کر کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے آئی پی ایل سے پہلے ہی کنارہ کشی اختیار کر لی تھی جبکہ انڈیا سے تعلق رکھنے والے سپنر ایشون نے بھی لیگ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے اینڈریو ٹائی، ایڈم زمپا اور کین رچرڈسن انڈیا میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے آئی پی ایل کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ کرس لین نے بھی وطن واپسی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو وطن واپس لانے کے لیے چارٹرڈ طیارہ بھیجنے کی درخواست کی تھی۔
ایئن چیپل نے لکھا کہ ’انڈیا میں کورونا وائرس کی شدت، بڑی تعداد میں یومیہ ہلاکتوں اور آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کے کورونا سے متاثر ہونے کی وجہ سے کھیل کا غیر محفوظ ہونا ظاہر ہوتا ہے،‘
انڈیا اس وقت کورونا کی دوسری اور بدترین لہر کا سامنا کر رہا ہے، ملک میں روزانہ چار چار لاکھ نئے کیسز سامنے آرہے ہیں جبکہ شیڈول کے مطابق رواں برس اکتوبر نومبر میں ٹی20 ورلڈ کپ بھی انڈیا میں منعقد ہونا ہے۔

رواں ہفتے آئی پی ایل میں چار کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے آئی پی ایل کو ملتوی کر دیا گیا (فوٹو: پی ٹی آئی)

ایئن چیپل کے مطابق ’موجودہ تباہ کن حالات میں آئی پی ایل کے ملتوی ہونے سے ایک مثال قائم ہوسکتی ہے۔‘
’ان حالات میں یا تو یہ ورلڈ کپ ملتوی ہوسکتا ہے یا پھر انڈیا سے باہر کسی اور ملک منتقل ہوسکتا ہے۔‘
ایئن چیپل کا کہنا ہے کہ ’ماضی میں بھی کئی وجوہات کی بنیاد پر ایونٹس متاثر ہوئے ہیں، المناک صورت حال میں دورے ختم بھی ہوئے ہیں۔‘
77 سالہ سابق آسٹریلوی کپتان کا کہنا ہے کہ ’1971-1970 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان سب سے پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا جانا تھا۔‘
’اس روز شدید ترین بارش ہوئی جس کی وجہ سے میچ میں ایک گیند کا کھیل بھی ممکن نہیں ہوسکا اور یہ میچ ختم کر دیا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’2006 میں پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹیسٹ میچ میں بال ٹیمپرنگ کا الزام لگنے پر میچ ہار دیا۔‘

انڈیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 22 کروڑ سے زائد ہے جب کہ دو لاکھ 42 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ایئن چیپل کے مطابق ’پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چوتھا ٹیسٹ میچ ایک دوسرے پر الزام تراشی اور بال ٹیمپرنگ کے الزامات کے بعد وقت سے پہلے ہی ختم کر دیا گیا تھا۔‘
’پاکستانی ٹیم نے بال ٹیمپرنگ کا الزام لگنے اور امپائر کی جانب سے پانچ رنز دیے جانے کے خلاف واپس فیلڈ میں جانے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد میچ کا فیصلہ انگلینڈ کے حق میں دے دیا گیا۔‘
جان ہاپکنز یونیورسٹی امریکہ کے مطابق انڈیا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 22 کروڑ سے زائد ہے جب کہ دو لاکھ 42 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

شیئر: