Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے جاری، ہلاکتوں کی تعداد 132

سنیچر کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کا سلسلہ مسلسل چھٹے روز بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں خواتین و بچوں سمیت  ہلاک افراد کی تعداد 132 ہوچکی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی اور عرب سفارتکاروں کی جانب سے کشیدگی کے خاتمے کے مطالبات کے باوجود اسرائیلی جنگی جہازوں کے غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں۔
مقامی افراد نے کہا کہ اسرائیلی بحریہ نے بحیرہ روم سے شیلز فائر کیے تاہم کوئی بھی محصور پٹی پر نہیں لگا۔ حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملے بھی جاری ہیں۔ 
دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد ہلاک ہوگئے۔
اے ایف پی نے فلسطینی طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ابو خطاب کے خاندان کے  آٹھ بچے اور دو خواتین اس وقت مارے گئے جب اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں شیٹی پناہ گزین کیمپ میں ایک تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی۔
فلسطینی وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اسرائیلی جہازوں کی بمباری سے مسجد تباہ ہوگئی، ملٹری ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی رپورٹ کا جائزہ لے رہی ہے۔
فلسطین کے طبی حکام کا کہنا تھا کہ غزہ میں پیر سے اب تک 32 بچوں اور 21 خواتین سمیت 132 افراد جاں بحق اور 950 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے کہا کہ راکٹ حملوں سے ہلاک ہونے والے 8 افراد میں 2 بچوں سمیت 6 شہری بھی شامل ہیں۔
اتوار کو اس تمام صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل بائیڈن انتظامیہ کے ایلچی ہادی امر اسرائیل روانہ ہوئے۔
اسرائیل میں امریکی سفارتخانے نے بیان میں کہا کہ تمام کوششوں کا مقصد پائیدار امن کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دینا ہے۔

اتوار کو غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہو رہا ہے (فوٹو: روئٹرز)

 دوسری جانب غزہ میں اسرائیل نے فلسطینی عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کی سرنگوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے جبکہ غزہ سے اسرائیلی شہروں پر راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
قبل ازیں جمعے کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور عزہ کے درمیان لڑائی فوراً بند کرنے کی اپیل کی تھی۔
گوتریس نے خبردار کیا تھا کہ جاری تنازعہ کنڑول سے باہر سکیورٹی اور انسانی بحران پیدا کر سکتا ہے جو کہ شدت پسندی کو نہ صرف مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کے خطے میں بڑھاوا دے گا۔
اقوام متحدہ کے ایک ترجمان کے مطابق انتونیو گوتریس نے فریقین سے کہا ہے کہ وہ مصالحتی عمل کو تیز ہونے دیں اور لڑائی فوری بند کریں۔

شیئر: