Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سے بین الاقوامی پروازوں کا آغاز: ’یہ بہت اچھا احساس ہے‘

مسافر جابر المہدی نے کہا کہ ’اللہ کا شکر ہے کہ آج ہم سیاحت یا کاروبار کے لیے سفر کر سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں سفری پابندی ختم ہونے کے بعد پیر کی صبح ریاض انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جوش و خروش تو تھا لیکن زیادہ لوگ نہیں تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سعودی شہری حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر ملک سے باہر سفر کر سکتے ہیں۔
وہ سعودی شہری جنہوں نے سفر سے دو ہفتے پہلے کورونا ویکسین کی ایک خوراک لگو لی ہے، جو گذشتہ چھ ماہ میں کورونا کی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں اور جن کی عمر 18برس سے کم ہے وہ ایک سال کے انتظار کے بعد بیرون ملک سفر کر سکتے ہیں۔
کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں روانگی سے قبل انتظار کرنے والے بندر النواش نے کہا کہ ’میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں، خدا کا شکر ہے ہم خوش ہیں۔ خاص طور پر اس مشکل وقت کے بعد جو ہم نے اور دنیا نے دیکھا۔‘
ایک اور مسافر فیصل التمیمی نے کہا کہ ان کو توقع تھی کہ ایئرپورٹ پر ہجوم ہوگا، لیکن پیر صبح چند مسافر ہی تھے۔
’میرے خیال میں لوگ کورونا وائرس کی نئی اقسام سے پریشان ہیں خاص طور انڈین قسم سے، اور کئی ممالک میں نئے قوائد کی وجہ سے۔‘
کورونا وائرس کے خطرے کے باعث سعودی شہری 13 ممالک کا پیشگی اجازت کے بغیر سفر نہیں کرسکتے۔
سعودی عرب کی آبادی تین کروڑ ہے اور اتوار کو کورونا کے 825 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کُل کیسز کی تعداد چار لاکھ 33 ہزار 94 ہو چکی ہے جبکہ سات ہزار 162 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
 اتوار کو حکام نے کہا تھا کہ مملکت میں اب تک ایک کروڑ 15 لاکھ افراد کو کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
پیر کی صبح ایک اور مسافر جابر المہدی نے کہا کہ ’اللہ کا شکر ہے کہ آج ہم سیاحت یا کاروبار کے لیے سفر کر سکتے ہیں۔ اگر اللہ نے چاہا تو یہ وبا ختم ہوجائے گی اور ہر کوئی سفر کر سکے گا۔‘

شیئر: