Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ فہد سپیشلائزڈ ہسپتال دمام میں ڈاکٹر ریم الشناوی کی خدمات

ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری ہیلتھ کیئر ایتھکس اور میڈیکل لاز میں حاصل کی۔(فوٹو عرب نیوز)
کنگ فہد سپیشلائزڈ ہسپتال دمام میں محقق، بائیوتھکس اور قانون کی مشیر ڈاکٹر ریم الشناوی اپنی تعلیم اور علم کے ذریعے مملکت کی خدمت کرنے کے لیے واپس آ گئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ڈاکٹر ریم الشناوی نے مریضوں کی حفاظت میں مہارت حاصل کرنے، کورونا کی عالمی وبا کے دوران غیر معمولی حالات میں اپنی قوم کی خدمت کرنے اور مملکت کے ہیلتھ کیئر ہیروز بننے کے لیے اپنی ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری ہیلتھ کیئر ایتھکس اور میڈیکل لاز  میں حاصل کی۔
آئرلینڈ کی رائل یونیورسٹی نے انہیں 2011 میں کارڈیک اریسٹ کے بعد آرگنز کے ایتھیکل اور لیگل ایشوز میں ماسٹرز کی ڈگری سے نوازا تھا۔ الشناوی نے اس کے بعد دمام کے کنگ فہد سپیشلائزڈ ہسپتال میں ایک سال تک مفت کام کیا۔
الشناوی کو پھرامریکہ میں سکالرشپ دی گئی اور انہوں نے وہاں سات سال گزارے۔ امریکہ قیام کے دوران ان کا انتخاب بائیوتھکس فیلوشپ کے قومی صحت کے اداروں میں شامل ہونے کے لیے ہوا۔ اس کے بعد انہیں پینسلوانیہ یونیورسٹی میں نیشنل ہیومین جینوم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پوسٹ ڈاکٹورل فیلو شپ کے تین سالہ ٹریننگ پروگرام میں شامل ہونے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر ریم الشناوی نے کہا کہ انہوں نے جینومکس اور جینومک ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق پرائیویسی قوانین کا مطالعہ کرنے کے لیے اپنے ڈاکٹریٹ مقالہ کو وقف کیا، جس میں انہوں نے جینومک صحت کے ڈیٹا پرائیویسی سے متعلق امریکی وفاقی قانون پر تنقید کی کیونکہ جینیاتی معلومات میں رازداری کے قوانین کی اہمیت قومی سائبر سکیورٹی میں مضمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ  میں اس نایاب خاصیت کے اصولوں کو قائم کرنے میں علم حاصل کرنے کے بعد، امریکہ میں میرے سفر نے میرے اعتماد اور ذمہ داری کے احساس کو مضبوط کرنے میں مدد کی ہے تاکہ مملکت میں اس نادر خصوصیت کے معیارات کو قائم کرنے میں مدد ملے۔

شیئر: