Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اطلاع ہے کہ رپورٹ میرے لیے مثبت ہے، اب انصاف مل جانا چاہیے:ترین

جہانگیر ترین نے کہا کہ قیاس آرائیاں ہیں کہ علی ظفر نے زبانی رپورٹ دے دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ’بہت دن گزر گئے اب انصاف مل جانا چاہیے، بیرسٹر علی ظفر نے جو کہا وہ بات منظر عام پر آنی چاہیے۔‘
پیر کو لاہور کی سیشن عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ ’وزیراعظم نے انصاف کا وعدہ کیا تھا، اب بہت دن گزر گئے ہیں اب انصاف مل جانا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بیرسٹر علی ظفر کو تفتیش کے لیے مقرر کیا تھا، قیاس آرائیاں ہیں کہ علی ظفر نے زبانی رپورٹ دے دی ہے، علی ظفر نے جو کہا وہ بات منظر عام پر آنی چاہیے۔
جہانگیر ترین کے بقول ’اطلاع ہے کہ رپورٹ میرے لیے مثبت ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ امید تھی کہ رپورٹ منظر عام پر آ جائے گی۔ علی ظفر نے بہت محنت کر کے تفتیش کو مکمل کیا۔
جہانگیر ترین نے یہ بھی بتایا کہ ’میری کسی بھی حکومتی زمہ دار سے ملاقات نہیں ہوئی۔‘
لاہور کی سیشن عدالت میں منی لانڈرنگ کے دو مقدمات میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی۔
ایف آئی اے نے  جہانگیر ترین اور علی ترین کی انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ ’تحقیقات جاری ہیں، ہم ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں ۔‘
ایف آئی اے کے مطابق بھاری ٹرانزیکشنز ہوئیں اور وہ اس پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ ’ریکارڈ ہمارے پاس آ گیا ہے اس کو بھی دیکھ رہے ہیں۔‘
سیشن عدالت نے جہانگیر ترین کے خلاف کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کر دی ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے کاروباری معاملات میں خردبرد کی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے پیسہ باہر بھجوایا۔

شیئر: