Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب نے مشکل گھڑی میں مالٹا کی مدد کی‘

 سعودی عرب اور مالٹا کے درمیان تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)
مالٹا کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ’ سعودی عرب نے مشکل گھڑی میں مدد کی ہے، اسے کبھی فراموش نہیں کرسکتے‘۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مالٹا کے وزیر خارجہ  نے کہا کہ’ خلیج کے علاقے میں مالٹا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر سعودی عرب ہے۔ مملکت سے  کیمیکل اشیا، تعمیراتی سامان، المونیم اور سیمنٹ وغیرہ درآمد کرتے ہیں جبکہ کھانے پینے کی اشیا تیار کرنے والے آلات اور ادویہ سعودی عرب کو برآمد کررہے ہیں‘۔ 

سعودی عرب نے عطیات اور آسان شرائط پر قرضے دے کر مدد کی(فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب اور مالٹا کے درمیان تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں‘۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ’  سعودی عرب پچاس برس سے مشکل وقت میں ہماری مدد کرتا رہا ہے۔ مالٹا عبوری دور سے گزرا۔ ملک کو بنانے سنوارنے کے لیے سرمائے کی اشد ضرورت تھی‘۔  
سعودی عرب نے عطیات اور آسان شرائط پر قرضے دے کر مدد کی ہم اسے کبھی نہیں بھولیں گے۔

خلیج  میں مالٹا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر سعودی عرب ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’کم از کم چھ شعبے ایسے ہیں جن میں سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعاون ہوسکتا ہے، ان میں سیاحت سرفہرست ہے۔ سعودی عرب سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھول رہا ہے۔ عجائب گھروں اور قومی ورثے  کو اجاگر کرنے کے حوالے سے ہمارے پاس اچھا تجربہ ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون ہوسکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ میڈیسن کا شعبہ ہمارے یہاں مضبوط ہے۔ ہیلتھ ریسرچ میں کام ہورہا ہے۔ ان تمام شعبوں میں تعاون بڑھایا جاسکتا ہے‘۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی منظم جرائم اور منی لانڈرنگ کے انسداد میں بھی تعاون ممکن ہے اور یہ میرے خیال سے سعودی عرب کے لیے بہت اہم نکتہ ہے۔ 

شیئر: