Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یمن تنازعے کو طول دینے کے بڑے ذمہ دار حوثی‘

حوثی ملیشیا تنازع کے خاتمے کےلیے دیگر اقدامات نہیں اٹھا رہی۔(فوٹو اے ایف پی)
امریکی دفترخارجہ  نے یمن میں جنگ بندی میں ناکامی کا ذمہ دار ایران کی حامیت یافتہ حوثی ملیشیا کو ٹہرایا ہے اور الزام لگایا کہ حوثی ملیشیا اس تنازع کے خاتمے کےلیے دیگر اقدامات نہیں اٹھا رہی۔
سبق نیوز کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ’ یمن تنازع  کی سب سے بڑی ذمہ داری ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں پر عائد ہوتی ہے وہ جنگ بندی تک رسائی اور تنازع  کے خاتمے کے لیے اقدامات کے سلسلے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں‘۔
 امریکی ایلچی برائے یمن ٹم لینڈرنگ کی واشنگٹن واپسی پر دفتر خارجہ نے بیان میں کہاکہ’ اگرچہ بعض فریق یمن میں مسائل کھڑے کررہے ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ تنازعے کے حل  کے لیے اقدامات سے گریز اور جنگ بندی کےعمل میں حصہ نہ لے کر تنازع کو طول دینے کے بڑے ذمے دار حوثی ہیں‘۔ 
یاد رہے کہ امریکی ایلچی نے صدر بائیڈن کے طے کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حوثیوں کو جنگ بندی کے عمل میں حصہ لینے کی ترغیب دی تھی۔
اقوام متحدہ اور امریکہ کے ایلچی برائے یمن نے تنازع کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں تاہم حوثیوں نے اس سلسلے میں کوئی تعاون نہیں کیا۔ 
یاد رہے کہ سعودی عرب نے مارچ میں تجویز کیا تھا کہ یمن بھر میں جنگ بند ہوجائے تمام ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں کھول دی جائیں تاہم حوثی اس بات پر مصر  رہے کہ سیاسی مذاکرات شروع کرنے سے قبل الحدیدۃ پر عائد پابندیاں اٹھالی جائیں اور صنعا ایئرپورٹ کو مکمل طور پر کھول دیا جائے۔

شیئر: