Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسٹاگرام کا نیا فیچر: پاکستانی بلاگرز رقم کمانے کے لیے پر اُمید

مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ نئی تبدیلی کے ذریعے برانڈز انسٹاگرام  پر فروخت ہونے والی پراڈکٹس پر کمیشن طے کر سکتی ہیں۔ فوٹو: ان سپلیش
سوشل میڈیا ایپ انسٹاگرام اور فیس بک ایک نئے فیچر پر کام کر رہے ہیں، جس کے ذریعے بلاگرز اپنے تخلیقی مواد کے ذریعے رقم کما سکیں گے۔ انسٹاگرام پر فعال پاکستانی بلاگرز اس حوالے سے کافی پرامید ہیں اور انہوں نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں انسٹاگرام چلانے والی کمپنی فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے نئے فیچرز کے حوالے سے بتایا کہ مخصوص ہدف حاصل کرکے بلاگرز 'اضافی رقم' کما سکتے ہیں۔
انسٹاگرام پر بلاگرز 'بیجز' کی مخصوص تعداد کے ذریعے 'بونس' کما سکتے ہیں اور فیس بک پر 'سٹارز چلینجز' کے آپشن کے ذریعے بونس کمایا جا سکتا ہے۔ 'سٹارز چیلنجز' کے آپشن کے ذریعے بونس کمانے کے لیے بلاگرز کو مخوص ٹاسکس کرنے ہوں گے۔
مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ نئی تبدیلی کے ذریعے برانڈز انسٹاگرام  پر فروخت ہونے والی پراڈکٹس پر کمیشن طے کر سکتی ہیں۔ جب بلاگرز ان پراڈکٹس کو اپنی پوسٹس میں ٹیگ کریں گے تو وہ اپنی پوسٹ کی وجہ سے اس براڈکٹ کی ہونے والی فروخت کے حساب سے رقم کما سکتے ہیں۔  
آسٹریلیا میں مقیم کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک بلاگر اقرا سرفراز نے اس فیچر کا خیر مقدم کرتے ہوئے اردو نیوز کو بتایا کہ اس آپشن سے چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کا زیادہ فائدہ ہے کیونکہ اپنی پراڈکٹ کی مقبولیت کے لیے وہ سوشل میڈیا پر انحصار کرتے ہیں۔
'اس سے نہ صرف کاروبار کرنے والے افراد کا فائدہ ہوگا، بلکہ ان بلاگرز کے پیج پر بھی ٹریفک بڑھے گی جو اپنے اکاؤنٹ کی رسائی بڑھانا چاہتے ہیں۔'
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by @cheekuinsydney

اقرا سرفراز انسٹاگرام پر 'چیکو ان سڈنی' کے نام سے ایک پیج چلاتی ہیں، جہاں وہ کراچی سے آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد وہاں نئی زندگی کی شروعات کرنے سے متعلق اپنے تجربات بیان کرتی ہیں۔ اپنی پوسٹس میں وہ ان مارکیٹوں اور پراڈکٹس کو ٹیگ کرتی ہیں جن سے انہیں اپنا گھر سیٹ کرنے اور روز مرہ زندگی کے مختلف کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔
رقم کمانے کا ذریعے بننے کے اس نئے آپشن سے بلاگرز اب فیس بک اور انسٹاگرام پر دیگر ایپس کے مقابلے میں زیادہ وقت گزاریں گے۔
مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے ان کی کمپنی چاہتی ہے کہ بلاگرز کو اپنے مداحوں کے لیے تخلیقی مواد بنانے کے فوائد حاصل ہوں۔
اس حوالے سے اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی بلاگر  نازش فیض کا کہنا ہے کہ بلاگرز اتنا وقت لگا کر کونٹینٹ بناتے ہیں، اس فیچر سے انہیں اپنی محنت کا صلہ ملے گا۔
'اس سے بلاگرز کا کوئی نقصان تو نہیں لیکن ہاں شاید کمپنیاں ہچکچائیں کیونکہ انہیں بلاگرز کو اپنی براڈکٹ کی مارکیٹنگ کرنے کی رقم ادا کرنی ہوگی۔'

شیئر: