Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے پر آئی ایم ایف پاکستان سے ناخوش‘

ڈاکٹر وقار مسعود کے مطابق ’حکومت کو کہا گیا تھا کہ بجلی کے ٹیرف میں چار روپے کا اضافہ کیا جائے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے اور ٹیکس جمع کرنے کے مجوزہ طریقے پر ہچکچاہٹ دکھانے پر آئی ایم ایف کو تحفظات ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فنانس اینڈ ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود خان نے جمعے کو نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ (آئی ایم ایف) باہمی رضامندی سے طے کیے گئے اقدامات پر عملدرآمد چاہتے ہیں۔ تاہم ہماری تجویز ہے کہ ہمیں ہدف پر توجہ رکھنی چاہیے ناکہ ہم ان تفصیلات میں جائیں کہ وہاں تک پہنچنے کی منصوبہ بندی کیسے کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حکومت کو کہا گیا تھا کہ بجلی کے ٹیرف میں چار روپے کا اضافہ کیا جائے جس میں پہلے ہی 1.90 روپے کا اضافہ کیا جا چکا ہے۔‘

 

ڈاکٹر وقار مسعود کا کہنا تھا کہ ’ہمیں 1.90 روپے کے مزید اضافے کا کہا گیا، لیکن ہم نے درخواست کی کہ اسے ملتوی کیا جائے کیونکہ پہلے کیے گئے اضافے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے منسلک ہونے کے بعد حکومت بجلی کی قیمت 40 فیصد بڑھا چکی ہے لیکن اس کی انتظامیہ کہہ رہی ہے کہ یہ اضافہ پاکستان توانائی کے بیمار سیکٹر کا علاج نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملکی معیشت کی بہتری کے لیے موزوں متبادل طریقہ کار تجویز کر رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو گارنٹی دی تھی کہ وہ گردشی قرضے میں اضافہ نہیں ہونے دے گی اور مالی خسارے کے ہدف کی پابندی کرے گی۔
’یہ ایک مشکل پروگرام ہے جس میں سخت فیصلے کیے گئے ہیں لیکن اس پروگرام کے جاری رہنے کے حوالے سے دونوں اطراف سے اختلاف نہیں ہے۔‘
ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ اگر وقت ہوتا تو پاکستان بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کو اس منصوبے کے بارے میں مطمئن کرتا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹے گا (فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے پیٹرولیم سیکٹر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غالباً آئی ایم ایف کو اس سکیٹر کے ٹیکس جمع کرنے کی صلاحیت کا اندازہ نہیں ہے۔
’ہم (آئی ایم ایف سے اگلی میٹنگ کے بارے میں) پراُمید ہیں کیونکہ اس کی ٹیم کو مطمئن کرنے کے لیے ہمارے پاس جولائی اور اگست کے اعداد و شمار ہیں۔‘
 پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی گذشتہ روز بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ ’پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔‘
 

شیئر: