Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گرم پانی سے باقاعدگی سے غسل ’ورزش کا متبادل‘

یہ تو آپ سبھی نے سنا ہوگا کہ ہر روز غسل کرنا نہ صرف انسان کی طبیعت میں تازگی پیدا کرتا ہے بلکہ سُستی کو بھی دور بھگاتا ہے لیکن ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ غسل کے لیے گرم پانی کا استعمال آپ کے جسم کے لیے ورزش کا متبادل ہو سکتا ہے۔
برطانوی اخبار ’ڈی میل‘ کے مطابق برطانیہ کی کووینٹری یونیورسٹی میں کی گئی ایک سائنسی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ باقاعدگی سے گرم شاور لینے سے خون کے بہاؤ، جسمانی درجہ حرارت اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
گرم پانی سے غسل کے فوائد ورزش کے فوائد سے ملتے جلتے ہیں جیسے کہ گرم پانی سے مستقل طور پر نہانا دل کی صحت، خون کی رگوں اور خلیوں کی پیداوار اور ان کی بہتری کے لیے مفید ہوتا ہے۔
اس کے دیگر فوائد میں بلڈ پریشر کنٹرول کرنا، سوزش کم کرنا اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں میں بلڈ شوگر کنٹرول کرنا شامل ہے۔

گرم پانی سے نہانا ان لوگوں کے لیے اس کا متبادل ہو سکتا ہے جو کسی وجہ سےورزش نہیں کرسکتے ہیں۔ (فوٹو: پکسابے)

ورزش جسم میں اضافی چربی کو کم کرتی ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔
محققین کے مطابق باقاعدگی سے ورزش بہت کم لوگ کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس یا تو وقت کم ہوتا ہے یا کوئی ایسا محرک نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ورزش جاری رکھی جائے۔
بوڑھوں یا دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے بھی روز ورزش ایک مشکل کام ہے۔
اگرچہ صحت میں بہتری لانے کے لیے ورزش بہترین طریقہ ہے لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گرم پانی سے نہانا ان لوگوں کے لیے متبادل ہو سکتا ہے جو کسی وجہ سے ورزش نہیں کر سکتے ہیں۔

ورزش جسم میں اضافی چربی کو کم کرتی ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔ (فوٹو: پکسابے)

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووینٹری یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے ایسے رضاکاروں کے کیس سٹڈی کے نتائج کا تجزیہ کیا جو گرم ٹب اور سائیکلنگ میں برابر کا وقت گزارتے تھے۔
اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ ورزش چربی سے چھٹکارا پانے، پٹھوں کو مضبوط کرنے میں زیادہ فائدہ مند ہے، لیکن گرم پانی سے غسل سے بھی جسمانی درجہ حرارت دل کی دھڑکن اورخون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔

شیئر: