Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وفاق سندھ کو دیے گئے فنڈز کے استعمال کی نگرانی کا نظام لا رہا ہے‘

فواد چودھری نے کہا کہ سندھ کے اندر جمہوریت نہیں ہے بلکہ ڈکٹیٹرشپ نافذ ہے۔ (فائل فوٹو: پیپلز پارٹی میڈیا سیل)
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ سندھ کی اصل دشمن وڈیرہ شاہی ہے جو صوبے میں حکومت کر رہی ہے۔
اتوار کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت قانون کی حکمرانی چاہتی ہے اور اسی کے لیے کام کر رہی ہے۔
فواد چودھری نے الزام لگایا کہ سندھ کو دیے گئے فنڈز ملک سے باہر بھیج دیے جاتے ہیں۔ ’یہ پیسہ کبھی لانچوں کے ذریعے باہر چلا جائے، کبھی منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر چلا جائے اور ہم سے کہا جائے کہ اس رقم کا پوچھا بھی نہ جائے۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’ضرورت محسوس ہوئی ہے کہ ہم جو پیسہ سندھ کو دے رہے ہیں اس کے استعمال کی نگرانی کی جائے۔ پہلے مرحلے میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تمام فنڈز پر وفاق تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کا نظام لا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ وفاق سندھ کے مسائل حل کرنا چاہتا ہے مگر اس کے لیے صوبائی حکومت کو ساتھ دینا ہوگا۔
وزیر اطلاعات کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے سندھ کو 18 سو ارب روپیہ دیا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ باقاعدہ پالیسی کے تحت سندھ کے وڈیرے پانی چوری کرتے ہیں جس کی وجہ سے عام ہاری کی زمینوں کو پانی نہیں ملتا  اور یہ لوگ الزام پنجاب کو دیتے ہیں۔ ’اصل دشمن وڈیرہ شاہی ہے جو سندھ پر حکومت کر رہی ہے۔‘
فواد چودھری نے سوال کیا کہ سندھ کا ترقیاتی بجٹ میں کراچی کو حصہ کیوں نہیں ملتا؟
انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ دو چار یا چھ لوگ اوپر بیٹھ کر حکومت نہ کریں بلکہ ان کی حکومت عوام کو بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے ملکی معیشت میں بہتری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گروتھ ریٹ کے اعداد وشمار 26 ادارے مل کر بناتے ہیں۔
’اوورسیز پاکستانیوں نے ایک ہزار ارب روپیہ پاکستان بھیجا۔ یہ عمران خان کی قیادت پر بیرون ملک پاکستانیوں کا اعتماد ہے۔‘

وزیر اطلاعات نے اپوزیشن پر پارلیمنٹ کے اندر انتخابی اصلاحات پر بات نہ کرنے کا الزام لگایا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فواد چودھری نے کہا کہ سندھ کے اندر جمہوریت نہیں ہے بلکہ ڈکٹیٹرشپ نافذ ہے۔ اندرون سندھ کے اضلاع کے لیے اربوں روپیہ آیا تو گیا کہاں؟ ’جو بھی پیسہ سندھ میں وفاق سے آتا ہے وہ کینیڈا، دبئی اور یورپ سے برآمد ہوتا ہے۔ آخر میں احتساب کا کوئی طریقہ تو بنانا پڑے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں ساڑھے سات سو ارب روپیہ سندھ کے پاس آ رہا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدقسمتی سے اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے لیے پارلیمنٹ میں بات نہیں کر رہی اور غیرمنتخب لوگوں سے آل پارٹیز کانفرنس کے نام پر مشاورت کر رہی ہے۔

شیئر: