Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظبی نے سیاحوں کے لیے کورونا ایپ سے ویکسین کا آپشن ختم کر دیا

کورونا کے پیش نظر ابوظبی نے سیاحوں کے لیے سخت قواعد و ضوابط نافذ کیے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی نے سیاحوں کے لیے مختص کورونا ویکسین ایپلیکیشن سے ویکسین کے لیے درخواست دینے کا آپشن ختم کیا ہے۔ تاہم گذشتہ ہفتے ابوظبی کی ہیلتھ سروسز کمپنی (صحة) کی ایک ہاٹ لائن نے کہا تھا کہ سیاح اس کے لیے اہل ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صحت کے انفراسٹرکچر کو چلانے والے کمپنی صحة نے کہا ہے کہ ابوظبی کی جانب سے جن سیاحوں کو ویزہ جاری جاری کیا گیا اور سیاحتی ویزہ پر آنے والے اہل افراد داخلے پر فری ویکسین بک کر سکتے ہیں۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائش پذیر افراد تک ویکسین محدود تھی۔
ابوظبی کے میڈیا آفس، جس نے روئٹرز کو سیاحوں کی ویکسین کے لیے اہلیت سے متعلق کوئی جواب نہیں دیا، نے جعمرات کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ویکسین ان افراد کے لیے دستیاب ہے جن کا رہائشی ویزہ یا انٹری ویزہ ایکسپائر ہو چکا ہو۔ ’اس میں سیاح اور وزٹ ویزہ رکھنے والے افراد شامل نہیں۔‘
ابوظبی میڈیا آفس نے معاملے کی وضاحت سے متعلق درخواستوں کو جواب نہیں دیا۔
وبا کے دوران نوکری کے ختم ہونے اور سفری پابندیوں کا مطلب ہے کہ کچھ لوگوں کے رہائشی ویزے ایکسپائر یا ختم ہوچکے ہیں۔
متحدہ عرب امارات سات ریاستوں پر مشتمل ہے ، اور سب ریاستوں نے کورونا وائرس اور ویکسین سے متعلق اپنی پالیسیاں بنائی ہیں۔
ایسی کوئی معلومات نہیں کہ سب سے زیادہ آبادی رکھنے والی ریاست دبئی، جو کاروبار اور سیاحت کا مرکز ہے، نے سیاحوں کے لیے ویکسینیشن کا آغاز کیا ہو۔

کورونا وائرس کی وجہ سے ایئرپورٹس پر بھی سخت قواعد و ضوابط نافذ ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا ہے کہ رواں مہینے تقریباً 85 فیصد آبادی کو ویکسین کی ایک خوراک ملی ہے۔ تاہم یہ نہیں کہا کہ کتنے فیصد افراد کو دو خوراکیں ملی ہیں۔
سنیچر کو متحدہ عرب امارات میں دو ہزار 282 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔ مجموعی کیسز کی تعداد چھ لاکھ 24 ہزار اور 814 ہے اور اموات کی تعداد ایک ہزار 792 ہے۔
ابوظبی میں داخلے پر اب بھی سخت قسم کی پابندیاں عائد ہیں۔ اس میں ابو ظبی آمد کے بعد گھر پر  قرنطینہ اور وقفوں کے ساتھ پی سی آر ٹیسٹ شامل ہیں۔
دیگر ریاستوں سے آنے والوں کو بھی کورونا کا ٹیسٹ دکھانا ہوگا کہ وہ کورونا سے متاثر نہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں