Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت میں معروف وکیل کے دفتر میں دھماکہ ، جانی نقصان نہیں ہوا

معروف وکیل اور ان کے دو وکیل بیٹے دھماکے کے وقت وہاں موجود تھے۔(فوٹو عرب نیوز)
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے علاقے فرن الشباک کے نخیل سنٹر میں گذشتہ روز پیر کو دوپہر کے وقت معروف وکیل صخر الہاشم کے دفترمیں زور دار دھماکہ ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بیروت کے معروف وکیل صخر الہاشم اور ان کے دو وکیل بیٹے شاہد اور نہی الہاشم دھماکے کے وقت دفتر میں موجود تھے تاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے جب کہ دفتر کو نقصان پہنچا ہے اور تاحال دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

بیروت کی بار ایسوسی ایشنز 20 دن سے زیادہ عرصے سے ہڑتال پر ہے۔(فوٹو عرب نیوز) 

صخرالہاشم  لبنان میں متعدد کیسز میں مدعا علیہان کے قانونی نمائندہ ہیں۔ ان کے سب سے نمایاں مؤکل تاجر کارلوس گھوسن کی بدعنوانی کے معاملات میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔
الہاشم کے موکلوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو گذشتہ سال چار اگست کو بیروت کی بندرگارہ پر ہوئے بم دھماکوں کے کیس میں گرفتار ہیں۔
خاص طور پر ان لوگوں میں بیروت پورٹ کی انتظامیہ اور سرمایہ کاری کے لئے عارضی کمیٹی کے سربراہ حسن کورائتم، بندرگاہ میں سیکیورٹی اور حفاظت کے محکمہ کے سربراہ  محمد زیاد العوف  اور روزیزشپ  کے ایجنٹ بھی شامل ہیں جس کے ذریعے  بیروت پورٹ پر امونیم  نائٹریٹ  منتقل کیا گیا ۔
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں اس طرح کے بم دھماکے کی خبریں کم ہی سننے میں آئی ہیں تاہم  نگران وزیر داخلہ محمد فہمی سمیت بہت سے سیاسی اور سکیورٹی عہدیداروں نے لبنان میں سیکیورٹی صورتحال خراب ہونے کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا ہے۔

مزید تفصیلات جاننے کے لئے فی الحال سیکیورٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

صخر الہاشم کی اہلیہ نے عرب نیوز کو بتایا  ہےکہ ان کے شوہر اور دو نوں بیٹے اس حادثے میں زخمی نہیں ہوئے تا ہم یہ ایک زور دھماکہ تھا۔ دفتر کی کھڑکیاں اور شیشے ٹوٹ گئے میرے شوہر اور بچے محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید تفصیلات جاننے کے لئے فی الحال سیکیورٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔
مسزالہاشم نے کہا کہ علاقے میں نگرانی کے لیے نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے تفتیش میں پیشرفت کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے شوہر پہلے بھی واضح پیغام دے چکے ہیں کہ بیروت پورٹ پر ہونے والے دھماکوں کی وجہ غفلت کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے مگر ہو سکتا ہے کہ یہ بیان ہی اس دھماکے کا سبب ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابل غور بات یہ ہے کہ میرے شوہر کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور وہ صرف قانون کے مطابق کام کرتے ہیں۔
بعدازاں ایڈوکیٹ الہاشم نے  کہا کہ سیکیورٹی فورسزاوردیگر ادارے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور انھوں نے اپنی تفتیش شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ بیروت اور طرابلس میں وکیلوں کی بار ایسوسی ایشنز 20 دن سے زیادہ عرصے سے ہڑتال پر ہیں۔
یہ ہڑتال عدلیہ کی آزادی اور وقار کے دفاع میں ہے۔
 

شیئر: