Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک میں پرنس فہد بن سلطان ایوارڈ فار سائنٹیفک ایکسیلینس

مملکت کے پانچ ہزار سے زیادہ طلبہ ایوارڈ جیت چکے ہیں( فوٹو ایس پی اے)
پرنس فہد بن سلطان ایوارڈ فار سائنٹیفک ایکسیلینس تبوک کا ایک ممتاز ثقافتی پہلو بن گیا ہے جس نے ہرعمر کے طلبہ کو سرکاری اداروں، کمپنیوں اور معاشرے میں مسابقت اور برتری حاصل کرنے کی ترغیب دی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق تبوک میں صحت کے امور کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ڈاکٹرغرم اللہ بن عبد اللہ الغامدی کو کورونا وائرس سے لڑنے اور لوگوں کی حفاظت کے لیے کی جانے والی کوششوں کے اعزاز میں کمیونٹی سروس کا ایوارڈ دیا گیا۔
الغامدی نے کہا کہ کوویڈ 19 سے لڑنے میں ڈائریکٹوریٹ کی کامیابی سعودی قیادت کی دیکھ بھال اور سپورٹ کے بغیر ممکن نہیں تھی۔
کنگ سلمان آرمڈ فورسز ہسپتال شمال مغربی ریجن کے ٹیکنیشن عبدالرحمن الحربی کو جدت اور تخلیقی صلاحیتوں میں بہترین کارکردگی پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ سے مزید ترقی اور تخلیقی صلاحیتوں کے حصول کے لیے تحریک پیدا ہوئی۔
عبدالرحمن الحربی نے اوپن ہارٹ سرجریز کے دوران مصنوعی کارڈیک آلات میں خون کی نبض کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کا ایک طریقہ تلاش کیا ہے۔
ٹیکنیکل کالج فار گرلز کی بہترین طالبات میں سے ایک نورا التعیبی کو پروگرامنگ اور آئی ٹی کے لیے ایوارڈ دیا گیا۔
نورہ التعیبی نے کہا کہ ان کی کوششیں صرف اس خطے کے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف ٹیکنیکل اینڈ ووکینشل ٹریینگ کے محکمہ کے ذریعے فراہم کردہ تربیتی ماحول اور آلات کی بدولت ہی ممکن ہوئی ہیں۔
مملکت کے پانچ ہزار سے زیادہ طلبا سائنٹیفک ایکسیلینس کا پرنس فہد بن سلطان ایوارڈ جیت چکے ہیں جو 34 سال قبل قائم کیا گیا تھا۔

شیئر: