Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’قانون پڑھا مگر شوق نے بلندیوں کا مسافر بنا دیا‘ 

بچپن سے ہی فضائی میزبان بننے کا شوق تھا(فوٹو المرصد)
خوبصورت مسکراہٹ کے ساتھ مہمانوں کو خوش آمدید کہنے والی فضائی میزبان ’شذی عبدالحمید‘ کا کہنا ہے کہ ’ بچپن سے ہی فضائی میزبان بننے کا شوق تھا جو بالاخر ایک برس قبل پورا ہوگیا‘۔ 
ایم بی سی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شذی عبدالحمید نے مزید کہا کہ ’خواب کی تعبیر حاصل کرنا کس قدر خوش کن ہوتا ہے یہ میں اچھی طرح جانتی ہوں‘۔
’اگرچہ قانون کی تعلیم حاصل کی تھی مگر بچپن کے شوق نے مجھے قانون اور عدالتوں کے بجائے بلندیوں کا مسافر بنا دیا‘۔ 
 ایک سوال پر شذی عبدالحمید کا کہنا تھا کہ’ بچپن میں جب بھی میں اپنے والدین کے ہمراہ فضائی سفر پرجاتی تھی تو ہمیشہ فضائی میزبانوں کو دیکھا کرتی تھی، ان کی چال، لباس اور بات کرنے کا انداز مجھے ہمیشہ اپنی جانب راغب کرتا تھا‘۔ 
شذی جو اس وقت سعودیہ ایئرلائن میں فضائی میزبان کے طور پر گزشتہ ایک برس سے خدمات انجام دے رہی ہیں کا مزید کہنا تھا کہ’ قانون کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد شہزادہ سطان ایوی ایشن اکیڈمی میں داخلہ لیا جہاں فضائی میزبانی کی باقاعدہ تربیت حاصل کی‘۔ 

ایوی ایشن اکیڈمی سے کورس مکمل کرنے کے بعد ملازمت ملی( فوٹو المرصد)

’ایوی ایشن اکیڈمی سے کورس مکمل کرنے کے بعد میرے خواب کی تعبیر مجھے السعودیہ ایئرلائن کے دفتر لے گئی جہاں ملازمت کےلیے درخواست جمع کرائی۔‘
فضائی میزبان کا کہنا تھا کہ ’انٹرویو میں کامیابی کے انتظار کےلمحات آج بھی روز اول کی طرح میرے ذہن پرنقش ہیں جب وہاں سے کامیابی کا اطلاع ملی تو میری خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی‘۔ 
’ 30 ہزارفٹ کی بلندی پرہواوں میں پرواز کرنے کا وہ خواب جو میں بچپن میں دیکھا کرتی تھی آج وہ حیقیت میں میری عملی زندگی کا رخ دھار چکا ہے‘۔ 

شیئر: