Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج نہائی پر جانے والے دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟

کوئی خلاف ورزی درج نہ ہو تو دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔ ( فائل فوٹو سیدتی)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
ایک سعودی شہری کی جانب سے پوچھا گیا ہے کہ ’کمپنی کے کارکن چھٹی پر گئے تھے مگر سفری پابندی کے باعث وہ وقت پرنہیں آسکے، کیا ان کا اقامہ تجدید کیا جاسکتا ہے جبکہ کارکن مملکت میں موجود نہیں؟‘ 
جوازات کا کہنا تھا کہ ’وزارت داخلہ نے بیرون ملک گئے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی اختیاری سہولت بھی فراہم کی ہوئی ہے جو جوازات کے ’ابشر‘یا ’مقیم ‘ پورٹل کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے‘۔ 
واضح رہے ایوان شاہی کی جانب سے کورونا کی وجہ سے 9 متاثرہ ممالک جہاں سے پروازوں کی آمد ورفت پرعارضی پابندی عائد ہے کے شہریوں کی سہولت کےلیے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے احکامات صادر کیے ہوئے ہیں۔ 
شاہی رعایت ان ممالک کے شہریوں کو حاصل ہے جہاں سے پروازوں کی آمد پرعارضی پابندی 2 فروری 2021 سے عائد کی گئی تھی۔ 
 اسپانسر کو بھی یہ اختیار ہے کہ وہ اپنی جانب سے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد کارکن کے اقامے یا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرسکیں۔ 
ایک شخض نے پوچھا ہے فیملی ڈرائیور کے ویزے پر زیادہ سے زیادہ کتنی مدت کےلیے خروج وعودہ ویزہ حاصل کیا جاسکتا؟ 
جوازات کا کہنا تھا کہ ’خروج وعودہ ویزے کے لیے اقامہ کی مدت کا تعین کرنا لازمی ہے۔ فیملی ڈرائیورز یا گھریلو ملازمین کےلیے اقامہ کی انتہائی مدت تک کےلیے خروج وعودہ ویزا حاصل کیاجاسکتا ہے‘۔ 

 قانون شکنی پر مملکت میں داخل ہونے کی پابندی عائد کی جاتی ہے(فائل فوٹو سیدتی)

واضح رہے اگراقامہ کی مدت میں 10 ماہ باقی ہیں تومدت کے اختتام سے چند دن قبل تک کا خروج وعودہ حاصل کیاجاسکتا ہے تاہم یہ بھی یادرہے کے خروج وعودہ کی فیس ماہانہ بنیاد پر جمع کرائی جاتی ہے جو کہ 100 ریال ماہانہ ہے اس حساب سے اگر 10 ماہ کا خروج وعودہ درکار ہوگا تو اس کےلیے 1000 ریال فیس جمع کرائی جائے گی۔ 
 ایک شخص نے دریافت کیا ہےکہ’ میرا اقامہ ایکسپائرتھا۔ لیبرکورٹ سے رجوع کرکے خروج نہائی حاصل کرکے مملکت سے گیا تھا۔ دوسرے ورک ویزے پردوبارہ آسکتا ہوں؟ 
جوازات کا کہنا تھا کہ’ قانون کے مطابق جو بھی غیر ملکی ملازم قانونی طریقے سے( خروج نہائی ویزے پر) مملکت سے جاتے ہیں اور ان پر کسی قسم کی خلاف ورزی درج نہیں ہو اس صورت میں وہ جب چاہیں دوبارہ دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں‘۔ 
 یاد رہے کہ بعض اوقات قانون شکنی پرغیر ملکی کارکن کو مخصوص مدت یا ہمیشہ کےلیے مملکت میں داخل ہونے کی پابندی عائد کی جاتی ہے یا وہ افراد جو ڈیپوٹیشن سینٹر’ترحیل‘ کے ذریعے مملکت سے جاتے ہیں انہیں نئے قانون کے تحت دوبارہ مملکت آنے کی اجازت نہیں ہوتی وہ لوگ صرف حج یا عمرہ ویزہ پرہی مملکت آسکتے ہیں ورک ویزے پر نہیں۔ 

شیئر: