Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جبل علی بندرگاہ پر جہاز میں دھماکہ، دبئی میں عمارتیں لرز گئیں

کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی(فوٹو ٹوئٹر)
دبئی کے جبل علی پورٹ میں بدھ کی رات کو ایک کمرشل جہاز پر آگ لگ گئی جس کے بعد زور دار دھماکے سے دبئی میں عمارتیں لرز گئیں۔
 دبئی میڈیا آفس کا کہنا تھا ’جبل علی رپورٹ میں لنگر انداز ایک جہاز کے اندر کنٹینر میں آگ لگ گئی تھی۔ دبئی کے سول ڈیفنس کی ٹیم آگ بجھانے میں مصوف ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق دبئی کی کل براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ایک چوتھائی حصہ جبل علی فری زون میں آتا ہے۔
دبئی میڈیا آفس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔
دبئی کے حکام نے سعودی عرب کے العربیہ ٹی وی کو بتایا کہ جہاز کے عملے کو بروقت نکالا گیا تھا۔
دبئی میڈیا آفس کے ڈائریکٹر جنرل مونا المری نے العربیہ ٹی وی کو بتایا کہ حادثہ دنیا میں کہیں بھی ہوسکتا ہے۔ ان کے مطابق حکام اس واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں۔
A fire caused by an explosion within a container on board a ship at Jebel Ali Port has been brought under control; no casualities have been reported. pic.twitter.com/oMTaJhgEYd
بیان میں کہا گیا کہ’ کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔‘
دبئی کے رہائشیوں نے بتایا کہ ’ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی اور گھر کی کھڑکیاں لرزتی ہوئی محسوس ہوئیں۔‘
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں فائر فائٹرز کو آگ پر قابو پانے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر غیر تصدیق شدہ ویڈیوز بھی شیئر کی گئی ہیں جس میں جبل علی پورٹ کے قریب دھماکے کے بعد آگ کے شعلے نظر آرہے ہیں۔
دبئی میں ایک عہدیدار نے العربیہ کو بتایا کہ ’آگ تجارتی جہاز پر لدے ایک کنٹینر میں ایک حادثے کے نتیجے میں لگی جس میں آتشگیر مواد موجود تھا۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بندرگاہ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’ کسی رکاوٹ کے بغیر بندرگاہ پر جہازوں کی آمد ورفت کو یقینی بنانے کےلیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘

عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

دبئی مرینا کے علاقے میں رہائش پذیر کم از کم چار افراد نے دھماکے کی آواز سنی اور بتایا کہ’دھماکے سے ان کے گھر کی کھڑکیاں اور دروازے لرز اٹھے، شیشے ٹوٹ گئے۔‘
بندرگاہ کے قریب موجود عرب نیوز کے ایک رپورٹر نے ایمرجنسی سروسز کی گاڑیوں کو جاتے ہوئے دیکھا۔
بندرگاہ کے ایک ورکر نے بتایا کہ’ایک زور دار دھماکہ ہوا جس سے میرے کان بجنے لگے اور علاقے پر گہرے دھوئیں کے بادل چھا گئے۔‘
پورٹ ورکر نے بتایا کہ ’آگ پر جلد ہی قابو پا لیا گیا۔‘
مرینا  کے ایک اور رہائشی نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس نے عمارتوں کی کھڑکیوں کو لرزتے ہوئے دیکھا۔
’پندرہ برس سے یہاں رہ رہا ہوں۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب میں نے ایسا دیکھا اور سنا ہے۔‘
جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے نامہ نگار نے بتایا کہ ’سخت سیکیورٹی میں ایک ہیلی کاپٹر فضا میں موجود تھا اور دھوئیں کے بادل چھائے ہوئے تھے۔‘

شیئر: