Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہائی پروفائل کیسز کی سماعت براہ راست نشر کی جائے: فواد چودھری

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کیس میں 33 ارب روپے ریکور کیے جا چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلات و نشریات فواد چوہدری نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی پروفائل کیسز کی سماعت کو براہ راست نشر کیا جائے تاکہ قوم کو پتہ چلے کہ ان کیسز میں شامل لوگ عدالت کے اندر کیا کہتے ہیں اور باہر تقریر کیا کرتے ہیں۔
پیر کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہری کا مزید کہنا تھا کہ نیب میں آصف زرداری کے خلاف کیس میں 33 ارب کی ریکوری کی گئی جبکہ مجموعی طور پر نیب 427 ارب کی ریکوری کر چکا ہے۔
اس موقع پر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ان ریکوریز سے پتہ چلتا ہے کہ چوریاں ہوئی ہیں، اگر نہ ہوئی ہوتیں تو ہوا میں ہو رہی ہیں کیا ریکوریاں؟
 کیسز کو براہ نشر کرنے کے حوالے سے شہزاد اکبر نے کسی نام لیے بغیر کہا کہ پیشی کے موقع پر جب ان سے سوال پوچھے گئے تو انہوں نے بتایا کہ میں کھڑا نہیں ہو سکتا، جس پر کرسی کی پیشکش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ بیٹھ بھی نہیں سکتا۔
بقول ان کے ’عدالت نے کہا اب ہم چارپائی کا انتظام نہیں کر سکتے۔‘
شہزاد اکبر کے مطابق ایسی پیشی کے بعد عدالت کے باہر جو تقریر کرتے ہیں وہ کچھ اور ہی ہوتی ہے۔
شہزاد اکبر نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’جب سے ان کو لندن نہیں جانے دیا گیا، تب سے ان کی طیبعیت ناساز ہے۔‘
انہوں نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ جتنی مرضی انگلی ہلا ہلا کر بات کر لیں، ہم نے ان کو باہر نہیں جانے دینا۔
شہزاد کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کے 14 ملازمین کے اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے منی لانڈر کیے گئے۔

شیئر: