Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

والد کی ’ظالمانہ‘ سرپرستی کے خلاف برٹنی سپیئرز کی ’پہلی کامیابی‘

برٹنی سپیئرز نے گذشتہ سال اپنے والد کو سرپرستی سے ہٹانے کی درخواسے دائر کی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے اپنے معاملات پر والد کے کنٹرول کے خلاف کامیابی حاصل کر لی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو جج نے فیصلہ سنایا کہ برٹنی سپیئرز سرپرستی کے خاتمے کے لیے اپنا وکیل مقرر کر سکتی ہیں۔ گلوگارہ نے سرپرستی کو ’ظلم‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے لاس اینجلس کی ایک عدالت میں دوبارہ فون کیا، اپنی پہلی دھماکہ خیز گواہی کے تین ہفتوں کے بعد جس میں انہوں نے ایک جج سے درخواست کی تھی کہ وہ انہیں سالوں کی قدامت پسندی سے آزاد کروائیں، اس کیس میں دنیا بھر کی دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
بدھ کو ہونے والی سماعت کے دوران جج برینڈا پینی نے برٹنی سپیئرز کے سابقہ وکیل کا استعفیٰ منظور کر لیا اور اشارہ کیا کہ وہ 39 سالہ گلوکارہ کے نئے انتخاب میتھیو روزنگارٹ کو قبول کریں گی۔
برٹنی سپیئرز ٹیلیفون کے ذریعے ایک بار پھر عدالت سے گفتگو کرتے ہوئے ناراض اور مشتعل ہو گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے والد پر الزامات عائد کرنا چاہتی ہیں۔
گلوکارہ نے کہا کہ ’میں ناراض ہوں اور وہاں جاؤ گی۔‘ انہوں نے عدالت کو یہان تک کہا کہ ’ایک مرحلے پر یہ سوچنے پر مجبور ہو گئی کہ وہ مجھے مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے اپنے والد کے خلاف ’تحقیقات‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’اگر عدالت اسے بدسلوکی کے طور پر نہیں دیکھتی ... مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیا ہے۔‘
جج کے فیصلے کے بعد برٹنی سپیئرز نے ایک ویڈیو انسٹاگرام پر اس کیپشن کے ساتھ پوسٹ کی کہ ’ساتھ آ رہے ہیں لوگ ... ساتھ آرہے ہیں! آج نئی اور حقیقی نمائندگی ... میں شکرگزار اور خوش ہوں!‘
واضح رہے کہ 39 سالہ گلوکارہ کے ایک دہائی سے زائد عرصہ پہلے ڈپریشن میں جانے کے بعد سے ان کے والد جیمی سپیئرز وسیع پیمانے پر ان کے مالی اور ذاتی معاملات دیکھتے ہیں۔
گذشتہ سال انہوں نے اپنے والد کو سرپرستی سے ہٹانے اور اپنی جائیداد کا مکمل اختیار ایک مالیاتی ادارے کو دینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

شیئر: