Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں 18 سال بعد پہلا ’مونکی پاکس‘ کا کیس سامنے آ گیا

مونکی پاکس وسطی اور مغربی افریقہ کے علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے شہر ڈلاس کے ایک شہری کو ’مونکی پاکس‘ نامی بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
فوربز میگزین کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ڈلاس کا یہ شہری حال ہی میں نائجیریا کے شہر لیگوس سے جہاز کے ذریعے اٹلانٹا اور پھر وہاں سے ڈلاس پہنچا تھا۔
محکمہ صحت کے مطابق سنہ2003  کے بعد یہ اس انوکھی بیماری کا سامنے آنے والا پہلا کیس ہے۔
امریکہ کے سنٹر آف ڈیزیز کنٹرول کے حکام نے کہا ہے کہ یہ مریض اس دباؤ کی کیفیت کا شکار تھا جو کہ مغربی افریقہ میں عام ہے لیکن اس مریض کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر افراد کو یہ بیماری منتقل ہونے کا بہت زیادہ خطرہ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ مونکی پاکس بہت کم پائی جانے والی لیکن اپنے اثرات کے اعتبار سے خطرناک بیماری ہے جو وسطی اور مغربی افریقہ کے علاقوں میں پائی جاتی ہے۔
یہ بیماری نزلے جیسی علامات اور بغل کے نیچے سوجن کا باعث بنتی ہے۔ اس کے بعد مریض چکن پاکس جیسی خارش کا شکار ہو جاتا ہے۔
یہ بیماری عام طور پر سانس کے ذریعے پھیلتی ہے لیکن اس خاص کیس میں محکمہ صحت کے حکام کا خیال ہے کہ مریض کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر افراد کو زیادہ خطرہ نہیں ہے کیونکہ دوران سفر سبھی لوگوں نے ماسک لگا رکھے تھے۔
محکمہ صحت کے اہلکاروں کے مطابق مریض کی کیفیت بہتر ہے اور اس بیماری کی وجہ سے اموات کی شرح بھی صرف ایک فیصد ہے۔
مونکی پاکس کہا سے شروع ہوا، اس بارے میں کوئی نہیں جانتا لیکن خیال کیا جاتا ہے چھوٹے جانور چوہے اور بندر وغیرہ سے یہ بیماری انسانوں میں منتقل ہو سکتی ہے۔
ان جانوروں کے کاٹنے سے بھی یہ بیماری پھیل سکتی ہے۔ مونکی پاکس سے متاثرہ جانوروں کے ساتھ میل جول بھی اس کا سبب بن سکتا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں