Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان کے حملے نہ رکے تو شہری ہلاکتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا: اقوام متحدہ

رپورٹ کے مطابق ’ہلاک ہونے والے شہریوں میں سے آدھی تعداد خواتین، لڑکوں اور لڑکیوں کی ہے‘ (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ نے تنبیہ کی ہے کہ اگر طالبان کی جانب سے ملک میں حملوں کا سلسلہ نہ رکا تو افغانستان میں ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکتیں ہوں گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے افغانستان میں موجود اسسٹنٹ مشن نے پیر کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں 2021 کے پہلے چھ مہینوں میں شہریوں کی ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ تعداد ان سالوں میں ہونے والی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے جب سے اس مشن نے افغانستان میں کام کا آغاز کیا۔
رپورٹ کے ساتھ یوناما کی سربراہ ڈیبوراہ لیونس کا بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’اگر بڑھتے ہوئے تشدد کو نہ روکا گیا تو افغان شہریوں کی غیرمعمولی تعداد ہلاک اور زخمی ہوگی۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’میں طالبان اور افغان قیادت سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ معاملے کی سنگینی کی طرف توجہ مرکوز کریں اور اس کے شہریوں پر تباہ کن اثرات کا جائزہ بھی لیں۔‘
یوناما کی رپورٹ کے مطابق 2021 کے پہلے چھ ماہ میں کچھ ایک ہزار 659 شہری ہلاک ہوئے جبکہ تین ہزار 254 زخمی ہوئے۔ یہ تعداد گذشتہ سال ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد سے 47 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ مئی کے اوائل میں دیکھنے میں آیا جب طالبان نے اپنی حالیہ کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ اس دوران 783 شہری ہلاک جبکہ ایک ہزار 609 زخمی ہوئے تھے۔

یوناما کی رپورٹ کے مطابق 2021 کے پہلے چھ ماہ میں کچھ ایک ہزار 659 شہری ہلاک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)

’زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ہلاک ہونے والے شہریوں میں سے آدھی تعداد خواتین، لڑکوں اور لڑکیوں کی ہے۔‘
یوناما نے شہریوں کی ہلاکت کا 64 فیصد ذمہ دار حکومت مخالف عناصر کو ٹھہرایا ہے جن میں سے 40 فیصد ہلاکتیں طالبان کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئیں اور نو فیصد جہادی گروپ کی وجہ سے ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق 16 فیصد ہلاکتیں ’نامعلوم‘ حکومت مخالف عناصر کی کارروائیوں کے باعث ہوئیں تاہم افغان فوج اور حکومت کی حامی طاقتیں باقی 25 فیصد کی ذمہ دار ہیں۔
یوناما کا کہنا ہے کہ 11 فیصد ہلاکتیں ’فائرنگ کے تبادلے‘ میں ہوئیں اور ذمہ دار پارٹیوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔

یوناما کی رپورٹ حقیقت سے دور: طالبان

افغان طالبان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے یوناما کی جانب سے افغانستان کی صورتحال پر جاری رپورٹ متعصب اور حقیقت سے دور ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوناما نے اپنی رپورٹ میں 40 فیصد ہلاکتوں کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیا ہے جبکہ کابل انتظامیہ اور امریکیوں کو ذمہ داری سے بری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اسلامی امارات اس رپورٹ کو مسترد کرتی ہے اور کہا ہے کہ افغان طالبان نے جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا۔‘
بیان کے مطابق کہ کابل کی جانب سے شہریوں اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

شیئر: