تمغہ امتیاز اپنے نام کرنے والی پاکستان کی معروف اداکارہ مہوش حیات کو اکثر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
قدرتی نظارے دیکھنے مہوش حیات درخت پر چڑھ گئیںNode ID: 481891
-
مہوش حیات کو چاکلیٹ کا تحفہ بھیجنے والا ’سیکرٹ فین‘ کون؟Node ID: 520716
-
ٹوئٹر صارف کی گزارش ’مہوش حیات لڑکیوں کو گمراہ نہ کریں‘Node ID: 586786
حالیہ دنوں میں نور مقدم قتل کیس کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے اداکارہ نے ریاست سے سوال کیا تھا کہ ’اب ہیش ٹیگز اور نعروں کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ اب ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ حکومت خواتین پر ہونے والے ظلم کو روکنے کے لیے کیا کر رہی ہے۔‘
اس بیان کے بعد ٹوئٹر صارفین کی جانب سےاداکارہ کو خواتین کو گمراہ کرنے کے الزام کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
اداکارہ مہوش حیات نے اپنے خلاف تنقید کرنے والے اور غلط زبان استعمال کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے حکومت کے خلاف کچھ نہیں کہا، لیکن ہم جمہوریت میں رہتے ہیں اور یہ مجھ سمیت ہر شہری کا حق ہے کہ اقتدار میں موجود لوگوں سے جواب مانگ سکے۔ میرے نام کے ساتھ نازیبا الفاظ کا استعمال آپ کی ذہنیت کا ثبوت ہے اور یہ بات مجھے اپنے جمہوری حق سے نہیں روک سکتی۔‘
ٹوئٹر صارف نتاشا کنڈی نے لکھا کہ ’آپ اس قوم سے کیا امید کر سکتی ہیں جنہیں ابھی تک یہ سمجھ نہیں آئی کہ آپ کو تمغہ امتیاز کیوں دیا گیا؟‘
ٹوئٹر صارف اطہر کاظمی نے لکھا کہ ’مہوش اگر آپ نے حکومت پر تنقید بھی کی ہے تو یہ آپ کا حق ہے۔ یہ حق آپ کو آئین پاکستان دیتا ہے۔ آپ کی کسی رائے سے اختلاف کیا جاسکتا ہے، لیکن آپ پر ذاتی حملے، غیر شائستہ زبان استعمال کرنے والے قابل مذمت اور بیمار ذہنیت کے حامل ہیں۔‘
جہاں صارفین نے اس حوالے سے مہوش حیات سے اتفاق کیا وہیں اکثر نے اس بیان کو سیاست میں آنے کا راستہ بھی قرار دیا۔
توئٹر صارف عبدالغنی نے لکھا کہ ’ہم اس بات کے گواہ ہیں کہ مہوش حیات نے ہمیشہ عورتوں اور بچوں کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کیا۔‘
We are witnesses that Mehwish hayat always speak positively for the rights of Women and children
— Abdul Ghani (@033Ghani) July 31, 2021