Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے سپریم لیڈر نے سخت گیر رئیسی کی نئے صدر کے طور پر توثیق کر دی

ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ’ہماری حکومت معیار زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ملک کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی سے کہا ہے کہ وہ ’غریب عوام کی حالت بہتر اور قومی کرنسی کو مضبوط کریں۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے نومنتخب صدر کی باضابطہ توثیق کے موقع پر خطاب میں نئی حکومت کو مقامی پیداوار میں اضافے پر توجہ دینے کے لیے بھی کہا۔
اس موقع پر ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ وہ ملک پر امریکہ کی جانب سے عائد ’ظالمانہ‘ پابندیاں ختم کرانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
سخت گیر ابراہیم رئیسی نے سپریم لیڈر کی توثیق حاصل کرنے کے بعد ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہم امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں ختم کرانے کی کوشش کریں گے۔‘
ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ان کی حکومت معیار زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی جو ان پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔
ایران کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی جو خامنہ ای کے پیروکار بھی ہیں، جمعرات کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور ایران پر معاشی پابندیاں دوبارہ عائد کی تھیں۔ ایران اور چھ عالمی طاقتیں اپریل سے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت کر رہی ہیں تاہم ایران اور مغربی ملکوں کے حکام کا کہنا ہے کہ ابھی اہم خلا پُر نہیں ہو سکے ہیں اور بہت کچھ طے ہونا باقی ہے۔
تہران اور واشنگٹن کے درمیان بلاواسطہ بات چیت کا چھٹا دور ابراہیم رئیسی کے صدر منتخب ہونے کے دو دن بعد 20 جون کو ملتوی ہو گیا تھا۔

مظاہرین نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ انسانیت کے خلاف مظالم پر ابراہیم رئیسی کا احتساب کیا جائے۔ (فوٹو: سپلائیڈ)

مذاکرات میں شامل فریقین کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی اعلان سامنے نہیں آیا کہ بات چیت کا اگلا دور ویانا میں کب ہوگا۔
قبل ازیں عرب نیوز کے مطابق امریکہ میں رہنے والے سینکڑوں ایرانی شہری جن کے رشتے داروں کو تین دہائی قبل جعلی ٹرائلز کے تحت پھانسی دے دی گئی تھی، نے واشنگٹن میں ریلی نکالی۔
ان جعلی ٹرائلز میں ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی بھی ملوث تھے۔ مظاہرین نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ انسانیت کے خلاف مظالم پر ابراہیم رئیسی کا احتساب کیا جائے۔
 ریلی کے شرکا نے بائیڈن انتظامیہ اور عالمی برادری کو واضح پیغام دیا کہ ابراہیم رئیسی ایک رہنما نہیں بلکہ عالمی جنگ کے مجرم ہیں اور ان سے ایک مجرم جیسا سلوک ہی کرنا چاہیے۔

شیئر: