Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ عظیم قائد کی عزت کی پامالی ہے‘، فوٹو شوٹ پر مقدمہ درج

پولیس نے مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 294 کے تحت درج کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی
اسلام آباد ایکسپریس وے پر نصب قائداعظم کے پورٹریٹ کے سامنے غیر اخلاقی حرکات کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تھانہ کورال پولیس نے شہری راشد ملک کی درخواست پر مقدمہ درج کیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقدمے کے مدعی نے بتایا کہ ’اسلام آباد میں تاریخی مقامات اور اشخاص کی تصاویر کے تقدس اور احترام ہر شہری پر فرض ہے۔ پولیس کے علم میں یہ معاملہ لانا چاہتا ہوں کہ کورال چوک پر نصب قائداعظم کے پورٹریٹ کے سامنے برہنہ لڑکے اور لڑکی کا ناچ اور تصاویر بنانا ہمارے عظیم قائد کی عزت کی پامالی ہے۔‘
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’ایک لڑکے اور لڑکی نے قائداعظم کے پورٹریٹ کے سامنے برہنہ تصاویر بنا کر وائرل کی ہیں۔ ان کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے اور اگر یہ اصل ہیں تو اس پر کارروائی کی جائے۔‘
پولیس نے مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 294 کے تحت درج کیا ہے۔
اس دفعہ کے تحت عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکات، نازیبا کلمات یا فحش گانے پر کسی بھی شخص کو جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ تین ماہ قید یا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ قانون کے تحت عدالت دونوں سزائیں بھی دے سکتی ہے۔
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر کے حوالے سے تاحال ملزمان کی نشاندہی نہیں کی گئی اور اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے شہریوں سے کہا تھا کہ تصاویر بنانے والے افراد کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں۔
پیر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے فوٹو شوٹ کو کئی صارفین نے نامناسب قرار دیا تھا جبکہ بعض افراد کا کہنا تھا کہ اسلام آباد انتظامیہ اس طرح کے واقعات کی جانب توجہ دینے کے بجائے شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

شیئر: