Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینک عملے کی ’ہیرا پھیری‘، سونے کی جگہ پیتل کے زیورات رکھ دیے

زیورات کے عوض متعدد شہریوں کو کل ملا کر 55 کروڑ روپے کا قرضہ دیا گیا تھا (فائل فوٹو: ان سپلیش)
کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں واقع نجی بینک کے عملے نے مبینہ طور پر بینک کے لاکرز میں امانتاً رکھوائے گئے کروڑوں روپے مالیت کے طلائی زیورات غائب کرکے ان کی جگہ پیتل کے زیورات رکھ دیے۔
بینک کی جانب سے واقعے کی رپورٹ درج کروانے کے بعد پولیس نے ایک خاتون سمیت پانچ ملازمین کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ’گلستان جوہر میں واقع نجی بینک نے قرضے کی ایک سکیم کے تحت لوگوں کے زیورات گروی رکھ کر انہیں بدلے میں رقوم دی تھیں۔ زیورات امانتاً بینک کے لاکرز میں محفوظ تھے جو قرض کی رقم واپس کیے جانے پر صارفین کو واپس لوٹائے جانے تھے۔‘
اطلاعات کے مطابق مذکورہ طلائی زیورات کے عوض متعدد شہریوں کو کُل ملا کر 55 کروڑ روپے کا قرضہ دیا گیا تھا۔
بینک کی جانب سے ضابطے کی کارروائی کے لیے بھیجی گئی، آڈٹ ٹیم نے انکشاف کیا کہ لاکرز میں رکھے زیورات اصلی نہیں۔
مزید پوچھ گچھ سے معلوم ہوا کہ لاکرز سے 28 شہریوں کے زیورات غائب کر کے ان کی جگہ ملمع کیے پیتل کے زیورات رکھے گئے اور اس واردات میں برانچ کے ملازمین شامل ہیں۔
نجی بینک کے ہیڈ آفس میں تعینات جنرل منیجر ذولفقار عابدی نے اس حوالے سے تحریری شکایت شارع فیصل تھانے میں جمع کروائی جس میں بتایا گیا کہ بینک کے لاکرز میں سیل بیگز میں طلائی زیورات تھے، جن میں سے 50 بیگز میں موجود زیورات کو تبدیل کیا گیا، جو 28 اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے جمع کروائے گئے تھے۔
شارع فیصل نے بینک کی درخواست پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک خاتون افسر سمیت بینک کے پانچ افسران کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔
گرفتار ملزمان کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا ہے، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔
پولیس نے بتایا کہ ’جن افسران کو گرفتار کیا گیا ان میں فرح منصور، صفدر کلہار، ذوالفقار جونیجو، دانیال اورعدیل لطیف شامل ہیں۔‘
کیس کی پیش رفت کے حوالے سے ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’تفتیش کے دوران بینک عملے کے 8 ارکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔‘
 ’ملزمان کی نشاندہی پر خورد برد کیے جانے والا کروڑوں مالیت کا 3 کلوگرام سونا، 20 لاکھ روپے نقد اور چار عدد گاڑیاں بھی برآمد کر لی گئی ہیں جنہیں کیس پراپرٹی بنا دیا گیا ہے۔‘
پولیس نے بتایا کہ جن افسران کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں عدیل آغا، منصور، عائشہ مرزا، فرح منصور، صفدر کلہار، ذوالفقار جونیجو، دانیال اور محمد سلیم شامل ہیں۔‘

شیئر: