Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں النہضہ پارٹی کے اہم ممبر کو ’نظر بند‘ کر دیا گیا

انور معروف کا شمار اس پارٹی کے سرکردہ ممبران میں ہوتا ہے (فوٹو: روئٹرز)
تیونس کی وزارت داخلہ نے صدر کی مخالفت کرنے والی النہضہ پارٹی کے ایک سینیئر ممبر کو گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بات نظر بند ہونے والے انور معروف کے ایک دوست نے جمعے کو بتائی۔
انور معروف کا شمار اس پارٹی کے سرکردہ ممبران میں ہوتا ہے۔ وہ 2016 سے 2020 تک کمینیکیشن اور ٹیکنالوجی کے وزیر رہے۔
النہضہ پارٹی کے ایک ممبر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ’انور معروف کو حکام نے اطلاع دی تھی کہ انہیں گھر میں نظر بند کیا جا رہا ہے۔‘
تیونس میں متعدد سیاستدانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے یا ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
قیس سعید وزارت داخلہ اور وزارت کمیونیکیشن اینڈ ٹیکنالوجی پر براہ راست کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں اور دونوں وزاتوں پر تعینات وزرا کو ہٹانا چاہتے ہیں۔
رواں ہفتے انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں ایسے وزرا کو تسلیم نہیں کریں گے جن کا تعلق ایسی سیاسی جماعتوں سے ہے جو شہریوں کے ڈیٹا پر کنٹرول چاہتے ہیں۔
 النہضہ پارٹی ان چار جماعتوں میں سے ایک ہے جن پر فارن فنانسنگ کے الزامات ہیں اور عدالت تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم اس کا کہنا ہے اس نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

شیئر: