Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیملی کے خروج نہائی کے لیے اقامے کی مدت کتنی ہونی چاہیے؟

اگر دوماہ کا وقت باقی ہو تو اضافی فیس وصول نہیں کی جاتی(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
 ایک شخص نے استفسار کیا ہےکہ اقامے کی مدت میں ایک ماہ باقی ہے، بچوں کا خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے۔ اس کےلیے فیملی فیس ادا کرنا ہوگی؟ 
 جوازات کا کہنا ہے کہ ’تارکین کے اہل خانہ پرعائد فیملی فیس ادا کرنا ضروری ہے تاہم خروج نہائی کے وقت اقامہ میں اگر دوماہ کا وقت باقی ہو تو اضافی فیس وصول نہیں کی جاتی‘۔ 
’اگر خروج نہائی ویزے کے بعد 60 دن کی مہلت ہوتی ہے اس حساب سے اگر اقامہ کی مدت 60 دن سے زائد ہے تو فیس وصول نہیں کی جائے گی تاہم اگر مدت 30 دن یا اس سے کم ہے تو باقی تیس یا اس سے زائد دنوں کی فیس وصول کی جائے گی جس کے بعد ہی خروج نہائی لگایا جائے گا‘۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے ہر فیملی ممبر پر ماہانہ بنیاد پرفیس عائد کی جاتی ہے جس کا آغاز سال 2017 سے کیا گیا تھا۔ 
جولائی 2017 میں فیملی فیس 100 ریال ماہانہ کے حساب سے تھی۔ دوسرے برس 200 ریال ، تیسرے برس 300 جبکہ جولائی 2020 کے بعد ماہانہ 400 ریال کے حساب سے وصول کی جارہی ہے۔ 
فیملیز کے اقاموں کی تجدید کیونکہ سربراہ خانہ کے اقاموں سے منسلک ہوتی ہے اس لیے جب تک تمام فیملی ممبران پرعائد فیس یکمشت ادا نہ کی جائے اقاموں کی تجدید ممکن نہیں ہوتی۔  
اقامہ کی تجدید میں 3 دن کی تاخیر کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جو پہلی بار500 ریال ہوتا ہے جبکہ دوسرے برس بھی تاخیرہونے پرجرمانہ ایک ہزار ریال کے حساب سے وصول کیاجاتاہے۔ 

جوازات کے دفتر سے پیشگی وقت حاصل کیاجائے(فوٹو ٹوئٹر)

 ایک شخص نے پوچھا ہے کہ ابشر میں کارکن کے فیملی اسٹیٹس کو کس طرح درست کریں، غیر شادی شدہ اسٹیٹس کو شادی شدہ درج کرنا ہے‘؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ’ قانون کے مطابق کارکن کے سپانسر یا کسی مقرر کردہ قانونی نمائندے کے ذریعے کارکن کے ابشر پراسٹیٹس درست کرنے کےلیے جوازات کے دفتر سے پیشگی وقت حاصل کیاجائے جس کے بعد مقررہ فارم بھر کردفتر سے رجوع کریں‘۔ 
واضح رہے جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ اور دیگر معاملات کی انجام دہی کے لیے اسپانسر یا اس کے مقررہ کردہ نمائندے کو ہی اجازت ہوتی ہے کہ وہ جوازات کے دفتر سے رجوع کرے۔ 
غیر ملکی کارکن اپنے معاملے کی انجام دہی کےلیے جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کرسکتا البتہ غیرملکی اپنے اہل خانہ کے قانونی معاملے کی تکیمل کےلیے براہ راست جوازات سے رجوع کرسکتا ہے جن میں اقامہ کا اجرا ، خروج وعودہ یا اقامہ کارڈ میں درستگی وغیرہ شامل ہے۔ 

شیئر: