مقبول سوشل میڈیا ویب سائٹس میں شامل ٹوئٹر نے اپنا فونٹ سٹائل تبدیل کیا تو یہ بدلہ حلیہ مطالبات، تجاویز اور کھٹے میٹھے ردعمل پر مبنی تبصروں کی بنیاد بن گیا۔
مزید پڑھیں
-
’یہ بیٹھک کی طرح ہے‘ پاکستان میں ٹوئٹر سپیس کی بڑھتی مقبولیتNode ID: 562991
2006 میں قائم ہونے والی مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ کی حالیہ تبدیلی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی کمپنی اپنے بزنس ماڈل کے ساتھ دیگر فیچرز میں بھی مسلسل کمی اور اضافہ کر رہی ہے۔
فونٹ کی تبدیلی کی اطلاع ٹوئٹر کے آفیشل ہینڈل پر ایک سوال کی صورت میں دی گئی تھی۔ ابتدائی ٹویٹ کے چند منٹ بعد کی گئی دوسری ٹویٹ میں ٹوئٹر نے تصدیق کی کہ فونٹ تبدیل ہو گیا ہے۔
چند منٹ کے اس وقفے میں ہی ٹویپس کی جانب سے تبصروں و تجاویز کی صورت ردعمل دینے کا سلسلہ شروع ہو چکا تھا تاہم فونٹ تبدیلی کی تصدیقی ٹویٹ کے بعد یہ معاملہ آگے بڑھ کر دیگر فیچرز سے متعلق رائے اور مطالبات تک جا پہنچا۔
صارفین کی بڑی تعداد نے نئے فونٹ کو جہاں سردرد اور الجھن کا باعث قرار دے کر اسے پہلے جیسا کرنے کا مطالبہ کیا وہیں کچھ ایسے بھی تھے جو مطالبہ نظر انداز ہوتے دیکھ کر رونے کی دھمکی تک پہنچ گئے۔
فونٹ بدلنے کا کس نے کہا تھا اور بدلنا کیا چاہیے تھا؟ کے پہلو پر بات کرنے والے کچھ ٹویپس نے جہاں ٹوئٹر کو آڑے ہاتھوں لیا وہیں طویل عرصے سے التوا کا شکار معاملے ’ایڈٹ بٹن‘ کو یاد دلا کر پوچھا کہ کیا ایسا کرنا آپ کے لیے مشکل ہے؟
فونٹ و دیگر تبدیلیوں پر چند گھنٹوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ ٹویٹس، ریپلائز اور لائکس کرنے والے صارفین کی بڑی تعداد نے جہاں اپنی پسندیدہ ایپ کے نئے حلیے پر اعتراضات کیے وہیں کچھ ٹویپس ایسے بھی تھے جنہیں نیا انداز اچھا لگا تو انہوں نے اس کا اظہار بھی کیا۔
بہت زیادہ افراد نے نئے فونٹ پر تنقید کی تو کوڈنگ سے وابستہ ٹویپس مسئلے کے حل کے ساتھ سامنے آئے اور شکایت کرنے والوں کو بتایا کہ ’وہ کیسے ٹوئٹر کے فونٹ کو تبدیل کر سکتے ہیں۔‘
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کلرز اور ٹائپوگرافی کی تکنیکی تفصیل شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’کیا اور کیسے بدلا گیا ہے۔‘
Today we release updates for colors & typography! See @TwitterDesign post for full details. The A11Y updates are:
- Higher color contrast of buttons, links, focus
- Easier reading with left-aligned text & more space between text
- Fewer distracting gray thingsWhat do you think? pic.twitter.com/Umu3F1iJjb
— Twitter Accessibility (@TwitterA11y) August 11, 2021