Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر کے بدلے حلیے پر کہیں خوشی کہیں پہلے جیسا کرنے کا مطالبہ

حالیہ اپ ڈیٹس میں فونٹ سمیت کئی نئی چیزیں متعارف کرائی گئی ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
مقبول سوشل میڈیا ویب سائٹس میں شامل ٹوئٹر نے اپنا فونٹ سٹائل تبدیل کیا تو یہ بدلہ حلیہ مطالبات، تجاویز اور کھٹے میٹھے ردعمل پر مبنی تبصروں کی بنیاد بن گیا۔
2006 میں قائم ہونے والی مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ کی حالیہ تبدیلی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی کمپنی اپنے بزنس ماڈل کے ساتھ دیگر فیچرز میں بھی مسلسل کمی اور اضافہ کر رہی ہے۔
فونٹ کی تبدیلی کی اطلاع ٹوئٹر کے آفیشل ہینڈل پر ایک سوال کی صورت میں دی گئی تھی۔ ابتدائی ٹویٹ کے چند منٹ بعد کی گئی دوسری ٹویٹ میں ٹوئٹر نے تصدیق کی کہ فونٹ تبدیل ہو گیا ہے۔

چند منٹ کے اس وقفے میں ہی ٹویپس کی جانب سے تبصروں و تجاویز کی صورت ردعمل دینے کا سلسلہ شروع ہو چکا تھا تاہم فونٹ تبدیلی کی تصدیقی ٹویٹ کے بعد یہ معاملہ آگے بڑھ کر دیگر فیچرز سے متعلق رائے اور مطالبات تک جا پہنچا۔

صارفین کی بڑی تعداد نے نئے فونٹ کو جہاں سردرد اور الجھن کا باعث قرار دے کر اسے پہلے جیسا کرنے کا مطالبہ کیا وہیں کچھ ایسے بھی تھے جو مطالبہ نظر انداز ہوتے دیکھ کر رونے کی دھمکی تک پہنچ گئے۔

فونٹ بدلنے کا کس نے کہا تھا اور بدلنا کیا چاہیے تھا؟ کے پہلو پر بات کرنے والے کچھ ٹویپس نے جہاں ٹوئٹر کو آڑے ہاتھوں لیا وہیں طویل عرصے سے التوا کا شکار معاملے ’ایڈٹ بٹن‘ کو یاد دلا کر پوچھا کہ کیا ایسا کرنا آپ کے لیے مشکل ہے؟

فونٹ و دیگر تبدیلیوں پر چند گھنٹوں میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ ٹویٹس، ریپلائز اور لائکس کرنے والے صارفین کی بڑی تعداد نے جہاں اپنی پسندیدہ ایپ کے نئے حلیے پر اعتراضات کیے وہیں کچھ ٹویپس ایسے بھی تھے جنہیں نیا انداز اچھا لگا تو انہوں نے اس کا اظہار بھی کیا۔

بہت زیادہ افراد نے نئے فونٹ پر تنقید کی تو کوڈنگ سے وابستہ ٹویپس مسئلے کے حل کے ساتھ سامنے آئے اور شکایت کرنے والوں کو بتایا کہ ’وہ کیسے ٹوئٹر کے فونٹ کو تبدیل کر سکتے ہیں۔‘

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کلرز اور ٹائپوگرافی کی تکنیکی تفصیل شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’کیا اور کیسے بدلا گیا ہے۔‘
ٹوئٹر نے نئے متعارف کردہ فونٹ Chrip کے انتخاب کی وجہ اس سے قبل ایک بلاگ پوسٹ میں بتائی تو لکھا تھا کہ ’یہ ٹویٹ کے فن، بے ادبی، الجھے پن اور تیزی بھرے مزاج کے ساتھ ساتھ ضرورت کے مطابق سنجیدگی کا اظہار بھی ہے۔‘
ماضی میں یہ فونٹ ٹوئٹر کی جانب سے بھیجے جانے والے مارکیٹگ مواد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا تھا۔ البتہ ٹوئٹر کے کری ایٹو ڈائریکٹر ڈیرٹ ڈیروئن یہ کہہ چکے تھے کہ ’وہ Chrip کو ٹوئٹر کا ٹائپ فیس بنانا چاہتے ہیں۔‘

ٹوئٹر کے فونٹ کی تبدیلی ویب اور ایپلی کیشن کے دونوں ورژنز کے لیے کی گئی ہے تاہم کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ ’وہ ابھی تک سابقہ فونٹ ہی دیکھ رہے ہیں۔‘
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ نے اس سے متعلق کوئی وضاحت تو نہیں تاہم ٹیکنالوجی سے متعلق افراد کا اندازہ تھا کہ ’جو افراد نیا فونٹ یا دیگر تبدیلیاں ابھی تک نہیں دیکھ پا رہے، ہو سکتا ہے یہ کیشے کی وجہ سے ہو یا ٹوئٹر نے یہ تبدیلیاں ابھی سب صارفین کے لیے متعارف نہ کرائی ہوں۔‘

شیئر: