Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں پٹرول کی قیمتیں 12 ماہ کی بلند ترین سطح پر

تیل کی پیداوار میں کٹوتی سے صارفین کے لئے کم قیمتیں ہونی چاہئیں۔ (فوٹو یو ایس ٹوڈے)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اوپیک پلس سے مزید تیل  نکالنے کا مطالبہ مختصر مدت کے لئے ہوسکتا ہے کیونکہ آنے والے مہینوں میں گیسولین کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ سیاسی دباو میں بھی نرمی کی گئی ہے ۔
عرب نیوز کے مطابق  افراط زر کے اعداد و شمار  سے واضح ہوتا ہے کہ  جولائی میں امریکہ میں  پٹرول کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں2.4 فیصد اضافہ ہوا   جو کہ 12 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
امریکی حکومت کی پیش گوئیوں کے مطابق  سال کی چوتھی سہ ماہی میں تیل کی قیمت تقریبا 12 فیصد کمی کے ساتھ اوسطا 2.82 ڈالر فی گیلن رہنے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے جمعرات کو بتایا  ہےکہ تیل کی عالمی طلب میں رواں سال پہلے کی پیش گوئی کے مقابلے میں سست رفتاری سے اضافہ متوقع ہے۔
جون میں شمالی امریکہ اور یورپ میں نقل و حرکت میں اضافے کے ساتھ طلب میں اضافہ ہوا۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے اپنی  ماہانہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ جولائی میں  کورونا وائرس کی نئی شکل ڈیلٹا وائرس   نے  چین، انڈونیشیا اور ایشیا کے دیگر  ممالک میں تیل کی  ترسیل کو کم کیا  ہے۔
علاوہ ازیں اس کے برعکس اوپیک نے جمعرات کو کہا ہےکہ2021 میں تیل کیعالمی طلب بڑھ جائے گی۔
اسے توقع ہے کہ رواں سال طلب میں 5.95 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) یعنی 6.6 فیصد کا اضافہ ہوگا۔
اوپیک کی  رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی معیشت مسلسل بحال ہو رہی ہے تاہم  کورونا وائرس کی نئی لہر اس رفتار کو  کم  کر سکتی ہے۔

رواں سال طلب میں 5.95 ملین بیرل یومیہ یعنی 6.6 فیصد اضافہ ہوگا۔ (فوٹو وال سٹریٹ جرنل)

امریکی صدر جوبائیڈن نے گذشتہ روز بدھ کو کہا  ہے کہ عالمی وبا کے دوران تیل کی پیداوار میں کٹوتی میں صارفین کے لئے کم قیمتیں ہونی چاہئیں۔
تاہم اوپیک پلس نے اگست سے دسمبر تک مجموعی طور پر 2 ملین بی پی ڈی کی فراہمی میں 0.4 ملین بیرل یومیہ اضافہ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
ایس اینڈ پی گلوبل پلاٹس میں اوپیک/مشرق وسطیٰ کی خبروں کے منیجنگ ایڈیٹر ہرمن وانگ نے عرب نیوز کو بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کی سیاست میں ماحول اور گیسولین کی قیمتیں بہت اہمیت کی حامل ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ کی سیاست میں گیسولین کی قیمتوں کی کافی اہمیت ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

ہرمن وانگ نے مزید کہا کہ اوپیک کے اپنے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ تیل کی فراہمی مارکیٹ میں توازن قائم کرنے کے لیے ہے۔
ہائٹ کیپٹل مارکیٹس کے تجزیہ کار بنجمن سالسبری نے بلوم برگ نیوز کو بتایا ہےکہ انتظامیہ کا حالیہ اقدام افراط زر کے پیش نظر ہے۔
سالسبری نے  مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی افراط زر کا بیانیہ خاص طور پر ایندھن کی قیمتوں سے بائیڈن کے بنیادی ڈھانچے، امریکن جابز پلان اور امریکن فیملیز پلان کے ایجنڈوں اور ڈیموکریٹس کے دوبارہ انتخابات کے امکانات کو پہلے نمبر پر خطرہ ہے۔

شیئر: