Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سے سمارٹ فونز کی برآمدات کا آغاز، پہلی کھیپ امارات روانہ

پی ٹی اے کا کہنا ہے فورجی سمارٹ فونز کے 5500 یونٹس کی پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات برآمد کی گئی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان ٹیلی کمیونکیشن (پی ٹی اے) کے مطابق پاکستان سے سمارٹ فونز کی برآمد کا آغاز ہو گیا ہے اور سمارٹ فونز کی پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات بھیج دی گئی ہے۔
پی ٹی اے  کی جانب سے سنیچر کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ اجازت نامے کے تحت انووی ٹیلی کام نے دیگر ممالک کے لیے سمارٹ فونز کی برآمدات کا آغاز کر دیا ہے۔
’فورجی سمارٹ فونز کے 5500 یونٹس کی پہلی کھیپ ’مینوفیکچرڈ ان پاکستان‘ ٹیگ کے ساتھ متحدہ عرب امارات برآمد کی گئی ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کمپنی کو اس اہم کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔ ’یہ ملک میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے حوالے سے نظام کی ترقی کے لیے مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ڈیوائس آئڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے کامیاب نفاذ اور حکومتی پالیسیوں بشمول موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی بدولت پاکستان میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لیے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔‘
پی ٹی اے کی جانب سے انووی ٹیلی کام پرائیویٹ لمیٹڈ کو 9 اپریل 2021 کو موبائل مینوفیکچرنگ کی اجازت جاری کی گئی تھی جس کے چار ماہ کے اندر کمپنی نے پاکستان میں بنائے گئے موبائل فونز برآمد کرنا شروع کر دیے۔
خیال رہے 10 اگست کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے لکی موٹر کارپوریشن لمیٹڈ کو سام سنگ موبائل ڈیوائسز کی تیاری کی اجازت دی تھی۔

10 اگست کو پی ٹی اے نے لکی موٹر کارپوریشن کو سام سنگ موبائل ڈیوائسز کی تیاری کی اجازت دی تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

پی ٹی اے نے ایک بیان میں کہا تھا’پی ٹی اے نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) ریگولیشنز 2021 کے تحت، لکی موٹر کارپوریشن لمیٹڈ کو سام سنگ برانڈ موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لیے ایم ڈی ایم کی اجازت جاری کر دی ہے۔‘
کمپنی نے کراچی میں سام سنگ برانڈ کے موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لیے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ ’پاکستان میں سام سنگ موبائل ڈیوائسز بنانے کی اجازت ایک اہم کامیابی ہے جس سے پاکستانی مارکیٹ میں بڑے مقامی اور غیر ملکی پلئیرز کی موجودگی کو یقینی بناتے ہوئے  متحرک موبائل مینوفیکچرنگ  کےماحولیاتی نظام میں بھرپور تبدیلی آئے گی۔‘

شیئر: