Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کابل ایئرپورٹ پر تمام فوجی اور کمرشل پروازوں کی آمدورفت بند‘

کابل ایئرپورٹ پر افراتفری کے دوران پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ’افغان دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ کے رن وے پر عام شہریوں کا ہجوم اکٹھا ہونے کی وجہ سے ایئرپورٹ پر تمام فوجی اور کمرشل پروازوں کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔‘
اے ایف پی کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ ’ملٹری یا سویلین کوئی پرواز نہ جا رہی ور نہ ہی آ رہی ہے کیونکہ بہت سارے لوگ ابھی تک ایئرپورٹ پر موجود ہیں‘
انہوں نے کہا کہ ’امریکی فوج ترکی اور دیگر بین الاقوامی فوجیوں کے ساتھ مل کر اس ایریا کو خالی کروا رہی ہے۔ ہمیں معلوم نہیں کہ اس میں کتنا وقت لگے گا۔ اس میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔‘
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ’امریکی فوجی اہلکاروں نے کابل ایئرپورٹ پر موجود دو مسلح افغان شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کیا ہے۔‘
افغان ملٹری کے 46 طیاروں کی ازبکستان میں لینڈنگ
ازبکستان نے کہا ہے کہ اس نے غیرقانونی طور پر اس کی فضائی حدود میں داخ ہونے والے 46 افغان فوجی طیاروں کو لینڈنگ پر مجبور کیا ہے جن میں 585 فوجی سوار تھے۔
اے ایف پی کے مطابق ازبکستان کے سٹیٹ پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ’ 22 ملٹری جہازوں اور 24 ہیلی کاپٹروں کو سنیچر اور اتوار کو لینڈنگ پر مجبور کیا گیا۔ ان میں ایک طیارہ کریش ہو گیا۔‘
بورس جانس کی جی سیون سے اپیل 
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے جی سیون ممالک کی قیادت سے طالبان کے قبضے کے بعد انسانی المیے سے بچنے کے لیے بات چیت کرنے کی اپیل کی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ’بورس جانسن نے آنے والے دنوں میں اس حوالے سے ورچول میٹنگ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
’قیادت کی کمی‘
پینٹاگان نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے دی جانے والی تربیت اور امداد کے باوجود افغان حکومت اور فوج قیادت کی کمی کی وجہ سے طالبان کے سامنے پسپا ہوئے۔

اے ایف پی کے مطابق ’بورس جانسن نے آنے والے دنوں میں اس حوالے سے ورچول میٹنگ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ (فوٹو اے ایف پی)

اے ایف پی کے مطابق پینٹاگان کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ’آپ تربیت کر سکتے ہیں، سپورٹ کر سکتے ہیں، آپ نصیحت کر سکتے ہیں اور آپ رہنمائی دے سکتے ہیں، لیکن عزم نہیں خرید سکتے، آپ قیادت نہینں خرید سکتے اور قیادت کہیں نظر ہی نہیں آئی۔‘
عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ایئرپورٹ پر ہزاروں کی تعداد میں پر امن شہریوں کی موجودگی میں دو افراد جارحانہ انداز میں اپنے ہتھیاروں کی نمائش کر رہے تھے، ان دونوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔‘
علاوہ ازیں امریکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ’امریکی بینکوں میں موجود افغانستان کے پیسے تک طالبان کی رسائی مسترد کر دی گئی ہے۔‘
عہدیدار کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کے زیرانتظام مرکزی بینک کے جو بھی ذخائر امریکہ میں موجود ہیں، طالبان کو نہیں مہیا کیے جائیں گے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے مطابق اپریل کے اختتام تک افغان مرکزی بینک کے پاس کُل 9.4 بلین ڈالر کے ذخائر موجود تھے، تاہم فنڈز کا بیشتر حصہ افغانستان سے باہر بینکوں میں محفوظ ہے۔

دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے نئے نمائندوں کے ساتھ رابطے قائم کیے گئے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

افغان حکومت کے مالی فنڈز کا کتنا حصہ امریکہ کے بینکوں میں موجود ہے، اس حوالے سے واضح معلومات موجود نہیں ہیں۔
دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے نئے نمائندوں کے ساتھ رابطے قائم کیے گئے ہیں تاکہ کابل میں روسی سفارتخانے کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کابل میں صورتحال مستحکم ہو رہی ہے۔ روس نے تمام فریقین کو تشدد سے باز رہنے کا کہا ہے۔

شیئر: