Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل ایئرپورٹ کا رن وے کلیئر، سفارتی عملے اور شہریوں کے لیے پروازیں

کابل ایئرپورٹ سے طیاروں نے اڑانیں بھرنا شروع کر دی ہیں اور فوجی ٹرانسپورٹ جہاز افغانستان سے سفارت کاروں اور عام شہریوں کو لے کر روانہ ہو رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک مغربی سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ منگل کی صبح کابل ایئرپورٹ کے رن وے کو طیاروں کے اڑان بھرنے کے لیے کلیئر کرا لیا گیا ہے۔
کابل ایئرپورٹ کے رن وے اور ٹارمک پر ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے پیر کو بھگدڑ مچ گئی تھی۔
دوسری جانب انڈیا کے دفتر خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے منگل کو کہا ہے کہ وہ اپنے سفیروں، سفارت خانے کے افسروں سمیت تمام عملے کو افغانستان سے نکال رہے ہیں۔
ترجمان نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’موجودہ حالات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کابل میں ہمارے سفیر اور ان کا انڈین عملہ فوری طور پر انڈیا منتقل کیا جائے۔‘
ہزاروں افغان شہریوں نے کابل سے نکلنے کے لیے گزشتہ روز ایئرپورٹ پر دھاوا بول دیا تھا اور رن وے پر طیاروں کے ساتھ دوڑتے دکھائی دیے۔
افراتفری اور بھگدڑ کے باعث ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے لیے موجود امریکی افواج نے فلائٹس آپریشن معطل کر دیا تھا۔
گزشتہ روز امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا  کہ ’افغان دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ کے رن وے پر عام شہریوں کا ہجوم اکٹھا ہونے کی وجہ سے ایئرپورٹ پر تمام فوجی اور کمرشل پروازوں کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔‘

شہر پر طالبان کے قبضے کے بعد بھی کابل ایئرپورٹ کی سکیورٹی امریکی فوج کے پاس ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ ’ملٹری یا سویلین کوئی پرواز نہ جا رہی ہے اور نہ ہی آ رہی ہے کیونکہ بہت سارے لوگ ابھی تک ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔‘
خیال رہے کہ اتوار کی شام کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد شہر سے نکلنے کے لیے ہزاروں افراد نے ایئر پورٹ کا رخ کر لیا تھا۔ 

شیئر: