Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غیر واضح صورتحال‘، آئی ایم ایف کا افغانستان کی امداد روکنے کا اعلان

آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کابل میں قیادت کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے امداد روکنے کا فیصلہ کیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
افغانستان پر طالبان کے کنٹرول اور نئی حکومت کی غیر واضح صورت حال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے افغانستان کی امداد روکنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغانستان میں حکومت کے تیزی سے قبضے کے باوجود طالبان کو ملک کے بیشتر نقد اور سونے کے ذخائر تک رسائی حاصل نہیں ہوگی جبکہ آئی ایم ایف نے اعلان کیا کہ وہ افغانستان کو امداد فراہم نہیں کرے گا۔
بدھ کے روز واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ترجمان نے کہا کہ کابل میں قیادت کی حکومت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے افغانستان کے لیے آئی ایم ایف نے اپنی امداد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ ’فی الحال افغانستان میں کسی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کے اندر واضح صورتحال کا فقدان ہے جس کی وجہ سے ملک آئی ایم ایف کے وسائل تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔‘
مرکزی بینک کے گورنر اجمل احمدی نے ٹوئٹر پر کہا کہ دا افغانستان بینک (ڈی اے بی) کے پاس تقریباً 99 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر بیرون ملک ہیں جو طالبان کی پہنچ سے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی فیڈرل ریزرو کے پاس افغانستان کے 7 بلین ڈالر کے ذخائر ہیں جن میں 1.2 بلین ڈالر کا سونا شامل ہے جبکہ باقی باسل میں قائم بینک فار انٹرنیشنل سیٹلمنٹ سمیت غیر ملکی اکاؤنٹس میں ہیں۔
امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے پیر کو اے ایف پی کو بتایا کہ ’امریکہ کے کسی بھی مرکزی بینک میں موجود افغان حکومت کے اثاثے طالبان کو نہیں دیے جائیں گے۔‘
ان اطلاعات پر کہ طالبان مرکزی بینک کے عملے سے اثاثوں کے مقام کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہے تھے احمدی نے کہا کہ ’اگر یہ سچ ہے تو انہیں فوری طور پر اپنی ٹیم میں ایک ماہر معاشیات کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے دہرایا کہ امریکہ نے جمعہ کو افغانستان میں نقد ترسیل بند کر دی تھی کیونکہ سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہو گئی تھی اور یہ اطلاعات بھی تھیں کہ طالبان نے وہاں کے بینکوں میں موجود ذخائر کو چرا لیا جس کی ملکی بینک اپنے اکاؤنٹ ہولڈرز کو ڈالر واپس نہیں کر سکتے تھے۔
اجمل احمدی نے مزید کہا کہ یہ بات ملحوظ رہے کہ افغانستان کے انٹرنیشنل ذخائر پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا گیا اور انہیں ان اکاؤنٹس میں رکھا گیا ہے جن کا آسانی سے آڈٹ کیا جاتا ہے۔‘

شیئر: