Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جُوسی چِلی مِلی، مگر ن لیگ کو ووٹ دینے کا وعدہ کریں‘

لیگی رہنما اس سے قبل اپنی انتخابی مہم میں بھی ٹافیاں تقسیم کر کے گفتگو کا موضوع بن چکے ہیں (فائل فوٹو: ٹوئٹر مفتاح اسماعیل)
سابق وفاقی وزیر خزانہ اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے ایک ٹویٹ کے جواب میں ’چلی ملی کو مزید جوسی‘ بنوانے کا کہا لیکن اس کے لیے آئندہ الیکشن میں اپنی پارٹی کو ووٹ دینے کی شرط عائد کی تو ٹویپس نے ان کے تبصرے پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
پیر کو مفتاح اسمعیل کی جانب سے الیکشن میں مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا وعدہ لینے کی کوشش اس وقت کی گئی جب ایک صارف نے ان کے خاندانی کاروبار کی ایک پروڈکٹ سے متعلق ٹویٹ کی تھی۔
اسامہ لالی نامی ٹویپ نے اپنی ٹویٹ میں چلی ملی نامی جیلی کا ذکر کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ ’یہ اب جوسی کیوں نہیں رہی؟ ہمیشہ اتنی سوکھی اور مری ہوئی ہوتی ہے ایسا لگتا ہے کہ چلی ملی ڈرائی فروٹ کھا رہے ہوں۔‘
مفتاح اسماعیل نے ان کے جواب میں لکھا کہ ’میں انہیں کہوں گا کہ چلی ملی کو مزید جوسی بنائیں لیکن پلیز وعدہ کریں کہ آئندہ الیکشن میں پی ایم ایل این کو ووٹ دیں گے۔‘

مفتاح اسماعیل کی جانب سے اپنے فیملی بزنس کی مصنوعات کو سیاسی اہداف کے لیے اس سے پہلے بھی موضوع بنایا جاچکا ہے۔ چند ماہ قبل کراچی میں قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں ضمنی انتخابات کے دوران مفتاح اسماعیل کو ن لیگ نے امیدوار بنایا تو انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہیں قلم اور کہیں سیاسی سلوگنز کی پیکنگ رکھنے والی ٹافیاں تقسیم کی تھیں۔
مفتاح اسماعیل کی حالیہ ٹویٹ پر بچوں کی کینڈیز کا ذکر چھڑا تو موقع ملتے ہی صارفین نے دیگر مصنوعات کو بھی بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کر ڈالا۔

کینڈیز کے ساتھ سیاست کا ذکر ہوا تو کچھ صارفین نے ن لیگ کے سیاسی نعرے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے طرز پر ’چلی ملی کو عزت دو‘ کا نعرہ لگا ڈالا۔

کچھ صارفین نے مفتاح اسماعیل کی ٹویٹ کے جواب میں ’یہ ہوتا ہے وژن، ایسے ہوتے ہیں لیڈر‘ کا طنز کیا تو کچھ مشورہ دیتے ہوئے یہاں تک چلے گئے کہ ’جہازوں سے گھروں پر چلی ملی گرائی جائے تو ووٹ ان کا ہو سکتا ہے۔‘
گفتگو کی گرما گرمی میں ٹویپس کے ایک حلقے کی جانب سے ن لیگی رہنما پر تنقید کی گئی تو کچھ ایسے بھی تھے جو ناقدین پر برس پڑے۔
عزیر گجر نامی ایک صارف نے ایسے افراد کو جواب دیتے ہوئے جہاں ’عقل کے اندھے‘ کہاں وہیں اسے مذاق قرار دے کر لکھا کہ ’مفتاح بھائی مذاق کر رہے ہیں۔ کوئی کشمیر کا سودا نہیں جو آپ لوگ کو سمجھ نہ آئے۔‘

مفتاح اسماعیل کے حامی افراد کی جوابی تنقید کا انداز کچھ صارفین کو پسند نہ آیا تو انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’جو بچوں کی کینڈیز کا معیار گرایا جا رہا ہے وہ بھلا بائیس کروڑ عوام کے لیے صورت حال کیسے بہتر کرسکیں گے؟

شیئر: