پاکستان میں جرمن سفیر برنہارڈ شیلاگہگ نے پاکستانی حکام کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی مدد کے بغیر جرمن شہریوں اور دیگر یورپین لوگوں کو افغانستان سے محفوظ طریقے سے نکالنا ممکن نہیں تھا۔
پیر کو ایک ٹویٹ میں جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی حکام نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر زبردست تعاون کرتے ہوئے جرمن شہریوں اور علاقائی ملازمین کو باحفاظت نکال لیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی اور یورپی اتحادیوں کے مدد کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔
مزید پڑھیں
-
افغانستان میں خواتین صحافیوں کی سکرینز پر واپسیNode ID: 592191
-
’احمد شاہ مسعود کا بیٹا ہوں، سرنڈر کا لفظ میری لغت میں نہیں‘Node ID: 593441
’بہت شکریہ پاکستان، پاک جرمن دوستی۔‘
گذشتہ ہفتے طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد سے سکیورٹی کی غیریقینی صورتحال کے سبب متعدد ممالک اپنے سفارتی عملے اور دیگر ملازمین کو افغانستان سے منتقل کر رہے ہیں۔
افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان کی ٹویٹس کے مطابق پاکستان نے 21 اگست کو تقریباً 250 لوگوں بشمول انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز (آئی ایم ایف) کے ملازمین اور ترکی کے شہریوں کو بحفاظت کابل ایئرپورٹ منتقل کیا۔
جبکہ 23 اگست کو پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے 225 لوگوں بشمول امریکی شہریوں کو کابل ایئرپورٹ منتقل کرنے میں مدد کی گئی۔
اس حوالے سے جرمنی کے پاکستان میں سابق سفیر مارٹن کوبلر بھی پاکستان کی خدمات کا اعتراف کرتے نظر آئے۔
اپنی ایک ٹویٹ میں مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں تبدیلیاں پاکستان کے لیے ایک بوجھ ہیں جہاں پہلے ہی پناہ گزین موجود ہیں۔‘
developments in #Afghanistan are a huge burden for #Pakistan , which hosts already many refugees. but its also a great responsibility to promote peace and stability with her neighbouring country. https://t.co/YDKbOgWttX
— Martin Kobler (@MartinKobler3) August 23, 2021