Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی، اسرائیلی وزیراعظم کی بائیڈن سے ملاقات

نفتالی بینیٹ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک نئے جوہری معاہدے کے امکان کے خلاف بات کی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی صدر جو بائیڈن سے ملاقات اپنے علاقائی دشمن ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور غزہ کی پٹی کے ساتھ اپنی جنوبی سرحد پر بتدریج بڑھتی ہوئی جارحیت کے درمیان ہو رہی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسویسی ایٹڈ پریس کے مطابق نفتالی بینیٹ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے ریاستی دورے میں بدھ کو امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔
انٹونی بلنکن کے ساتھ اپنی ملاقات کے آغاز میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ وہ بائیڈن اور انتظامیہ کے عہدیداروں کے ساتھ بنیادی طور پر اس بارے میں بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ ’ہم ایران کی جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کو کیسے روکیں اور کم کریں۔‘
امریکہ اور اسرائیل کی کورونا وائرس، موسمیاتی تبدیلیوں اور معاشی معاملات پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
نفتالی بینیٹ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک نئے جوہری معاہدے کے امکان کے خلاف بات کی ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی معاہدے کو ایران کی علاقائی جارحیت پر ’بریک‘ لگانی چاہیے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے بھی ملاقات کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

حالیہ مہینوں میں اسرائیل سے منسلک جہازوں پر حملوں کا سلسلہ دیکھنے میں آیا ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایران نے کیے ہیں۔
اس ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی کابینہ کو بتایا کہ وہ امریکی صدر کو بتائیں گے کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ ایرانیوں کو روکیں، اس چیز کو روکیں‘ اور دوبارہ ’جوہری معاہدے میں جو پہلے ہی ختم ہو چکا ہے اور متعلقہ نہیں ہے، میں دوبارہ داخل نہ ہوں۔ ان لوگوں کے لیے جنہوں نے سوچا کہ یہ ایک بار متعلقہ تھا۔‘
اسرائیل اور غزہ میں حماس کی حکومت کے مابین تین مہینوں سے 11 روزہ جنگ کے بعد سے جس میں غزہ میں 265 اور اسرائیل میں 13 افراد ہلاک ہوئے، کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہونے سے قبل نفتالی بینیٹ نے کہا کہ ’امریکہ میں ایک نئی حکومت اور اسرائیل میں ایک نئی حکومت ہے اور میں یروشلم سے اپنے ساتھ تعاون کی نئی روح لاتا ہوں اور یہ دونوں ممالک کے درمیان خاص اور طویل تعلقات پر منحصر ہے۔‘

شیئر: