Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے ساتھ کشیدگی کے دوران سی آئی اے چیف کا دورۂ اسرائیل

تجزیہ کار ایران اور اسرائیل سے منسلک سمندری جہازوں پر حملوں کو ایک ’شیڈو وار‘ قرار دے رہے ہیں۔(فوٹو: اے ایف پی)
امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ ولیم برنز مشترکہ دشمن ایران کے بارے میں بات چیت کے لیے منگل کو اسرائیل پہنچے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بیننٹ نے اسرائیل میں ہونے والی سی آئی اے چیف کے مذاکرات کے ایجنڈے کی تفصیلات نہیں بتائی ہیں لیکن والا نیوز ویب سائٹ نے کہا ہے کہ وہ (سی آئی اے چیف) اسرائیلی وزیراعظم بیننٹ اور اپنے ہم منصب ڈیوڈ برنیا سے ایران کے جوہری پروگرام اور خطے میں اس کی سرگرمیوں سے متعلق بات چیت کریں گے۔
والا نیوز نے مزید بتایا کہ سی آئی اے چیف اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع شہر رام اللہ بھی جائیں گے جہاں وہ فلسطینی صدر محمود عباس اور انٹیلی جنس چیف ماجد فرج سے ملاقاتیں کریں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب تجزیہ کار ایران اور اسرائیل سے منسلک سمندری جہازوں پر حملوں کو ایک ’شیڈو وار‘ قرار دے رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ ایک اسرائیلی تیل بردار جہاز پر عمان کے ساحل کے قریب ڈرون حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہو گئے تھے۔
جی فائیو ممالک کے وزرائے خارجہ نے جمعے کو اس حملے کے حوالے سے ایران پر انگلیاں اٹھائی تھیں اور امریکی فوج نے بھی کچھ تحقیقات ریلیز کر کے یہ الزام لگایا تھا کہ حملے میں استعمال ہونے والے ڈرونز ایرانی ساختہ ہیں جبکہ ایران نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔
سی آئی اے چیف ولیم برنز جو کہ ایک کرئیر ڈپلومیٹ ہیں، انہوں نے امریکہ کی ایران کے ساتھ بات چیت دوبارہ آغاز میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اس کے بعد 2015 میں ایران اور اہم طاقتوں کے درمیان جوہری معائدہ عمل میں آیا تھا جسے 2018 میں  اسرائیل کی بھرپور تائید سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منسوخ کر دیا تھا۔
بعد ازاں نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کو اس معاہدے پر عمل درآمد کی جانب واپس لانے کے لیے بالواسطہ طور پر مذاکرات کے کئی دور کیے ہیں۔

شیئر: