Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرحدی جھڑپوں اور آتشیں غباروں کے حملوں کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری

غزہ پر اسرائیلی حملوں سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کی سرحد پر فورسز کے ساتھ جھڑپ اور جنوبی اسرائیل پر آگ لگانے والے غبارے چلانے کے بعد فضائیہ نے اتوار کی علی الصبح غزہ میں دو مقامات پر حملہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیاروں نے حماس کے فوجی کمپاؤنڈ پر حملہ کیا جو ہتھیار بنانے اور تربیت کے لیے استعمال ہوتا ہے اور ساتھ ہی جبالیہ سے ملحقہ دہشت گرد سرنگ کے داخلی دروازے پر بھی حملہ کیا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے حماس کی جانب سے اسرائیلی سرزمین پر آگ لگانے والے غبارے پھینکنے اور کل ہونے والے پرتشدد ہنگاموں کے جواب میں تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق دونوں واقعات ’اس بات کی مثال تھے کہ حماس کس طرح دہشت گردی کے حربے استعمال کر رہی ہے اور شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔‘
غزہ پر اسرائیلی حملوں سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
گذشتہ روز ہونے والے مظاہروں کے حوالے سے اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر فلسطینیوں کی جانب سے ٹائر جلانے کے بعد آنسو گیس اور ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
غزہ میں وزارت صحت نے بتایا کہ جھڑپوں میں 11 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے تین آگ سے زخمی ہوئے ہیں۔
قبل ازیں سنیچر کی صبح کو غزہ کے شہریوں نے 12 سالہ عمر حسن ابو النائل کو سپرد خاک کیا جو ایک ہفتہ قبل سرحدی جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے باعث دم توڑ گیا تھا۔
خیال رہے کہ مئی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 11 روز تک شدید لڑائی ہوئی تھے جو فریقین کے درمیان کئی برسوں میں ہونے والی بدترین لڑائی تھی، جو ایک غیر رسمی جنگ بندی کے ساتھ ختم ہوئی۔

شیئر: