Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس کی میٹنگ سے پہلے تیل کی منڈیوں میں مندی کا رجحان

ڈی بی ایس بینک کے تجزیہ کار سوورو سرکار نے کہا کہ ’ڈیلٹا ویریئنٹ تیل کی مانگ اور قیمت پر اثرانداز ہو رہا ہے۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
اوپیک پلس کی بدھ کو ہونے والی میٹنگ سے قبل خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، میٹنگ میں یہ توقع کی جا رہی ہے کہ امریکہ کے مطالبے کے برعکس اوپیک پلس کے ارکان یومیہ چار لاکھ بیرل کے اپنے طے شدہ منصوبے پر ہی قائم رہیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق اوپیک پلس جس میں روس بھی شامل ہے، بدھ کو سعودی عرب کے وقت کے مطابق شام پانچ بجے میٹنگ کرے گا۔
اوپیک پلس گروپ کی مشترکہ تکنیکی کمیٹی نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ 2022 میں 2.5 ملین بیرل یومیہ خسارے (بی پی ڈی) کے سرپلس تک پہنچنے سے قبل تیل کی مارکیٹ اس سال 0.9 ملین بی پی میں رہے گی کیونکہ اتحاد اپنے منصوبے کے مطابق ہی پیداوار میں اضافہ کرے گا۔
اس وقت آئل ٹریڈرز بڑے پیمانے پر تیل کی زیادہ قیمتوں کے بارے میں فکرمند ہیں جبکہ خدشات کے باوجود مارکیٹ موجودہ مشکل حالات میں رکاوٹوں کا شکار ہے۔
سمندری طوفان ’اڈا‘ بھی آف شور آئل پلیٹ فارمز کو بند کرنے کا باعث بنا ہے جس کی وجہ سے خلیجِ میکسیکو میں تیل اور گیس کی پیداوار کی تقریباً 95 فیصد (یعنی 1.72 ملین بیرل خام اور 2.01 بلین کیوبک فٹ قدرتی گیس کی یومیہ پیداوار کو روک دیا گیا ہے۔
تاہم دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کرنے والے ملک چین سے ملنے والی اشاریوں سے پتا چلتا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے وہاں تیل کی مانگ پر اثر پڑا ہے اور وہاں کے کارخانوں کی پیداوار اگست میں پیشن گوئی کے برعکس سست رفتاری سے بڑھی ہے۔
روئٹرز کے تجزیہ کاروں کے ایک سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ اکثریت کا خیال ہے کہ قیمتیں اس سال 70 امریکی ڈالر سے کم رہیں گی۔
ڈی بی ایس بینک کے تجزیہ کار سوورو سرکار نے کہا کہ ’ڈیلٹا ویریئنٹ تیل کی مانگ اور قیمت پر اثر انداز ہو رہا ہے لیکن تیل کی قیمتوں میں زیادہ اضافے کا مستقبل قریب میں امکان نہیں ہے۔‘
تجزیہ کاروں نے 2021 میں خام تیل کی اوسط قیمت 68.02 ڈالر فی بیرل کی پیش گوئی کی ہے جو کہ پہلے کے 68.76 ڈالر کی متفقہ سطح سے ذرا کم ہے۔
تاہم مارکیٹ میں ابھار کا رجحان دیکھ کر خیال کیا جا سکتا ہے کہ قیمتیں 20 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں کیونکہ عالمی معیشت خاص طور پر بین الاقوامی ایوی ایشن کووڈ 19 ویکسین کی مدد سے دوبارہ کھل رہی ہے۔
سوئس بینک یو بی ایس نے پیش گوئی کی ہے کہ سال کے اختتام سے قبل خام تیل کم از کم 75 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گا۔

شیئر: