Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس کا تیل کی پیدوار میں اضافے کے حوالے سے معاہدے پر اتفاق

اوپیک پلس نے مئی 2022 سے متعدد ممبروں کے لیے نئے پیداواری کوٹے پر اتفاق کیا۔ (فوٹو: روئٹرز)
اوپیک پلس کے وزرا نے اتوار کو تیل کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اگست سے پیداوار بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس گروپ میں جس میں اوپیک ممالک اور روس جیسے اتحادی شامل ہیں، نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مابین اختلافات پر قابو پانے کے لیے جس نے اس منصوبے کو خطرے میں ڈال دیا، مئی 2022 سے نئی پیداوار مختص کرنے پر اتفاق کیا۔

 

اوپیک پلس نے گذشتہ سال وبا کی وجہ سے طلب میں کمی اور قیمتوں میں گراوٹ کے دوران پیداوار میں ریکارڈ ایک کروڑ بیرل یومیہ کمی کر دی تھی۔ اس نے 58 لاکھ بیرل یومیہ کمی کے ساتھ سپلائی کو بتدریج بحال کیا۔
پیداوار کے حوالے سے اوپیک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگست سے دسمبر 2021 تک سپلائی میں 20 لاکھ بیرل یومیہ یا چار لاکھ بیرل ماہانہ اضافہ کرے گا۔
گروپ نے سنہ 2022 کے اختتام تک اپنے معاہدے میں توسیع پر اتفاق کیا ہے، اس سے قبل یہ تاریخ اپریل 2022 تھی۔ تاکہ کورونا کے نئے اقسام کی وجہ سے عالمی معیشت کی بحالی رک جانے کی صورت میں گروپ کے پاس اس سے نمٹنے کا آپشن ہو۔
اگرچہ ریاض اور متحدہ عرب امارات نے فوری طور پر پیداوار میں اضافے کی حمایت کی لیکن امارات نے معاہدے کو زیادہ پیداوار کا کوٹہ حاصل کیے بغیر دسمبر 2022 تک بڑھانے کی سعودی تحویز پر اعتراض کیا۔
اس اختلاف پر قابو پانے کے لیے اوپیک پلس نے مئی 2022 سے متعدد ممبروں کے لیے نئے پیداواری کوٹے پر اتفاق کیا۔ ان میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، روس، کویت اور عراق شامل ہیں۔
روئٹرز کے حساب کتاب کے مطابق مجموعی طور پر ایڈجسٹمنٹ سے اگلے سال مئی میں سپلائی میں 16 لاکھ 30 ہزار بیرل یومیہ اضافہ ہوگا۔
متحدہ عرب امارات اپنی بیس لائن پروڈکشن دیکھے گا، جس سے کٹوتیوں کا حساب کیا جا رہا ہے۔ یہ مئی 2022 سے آج کے یومیہ 30 لاکھ سے زائد بیرل سے بڑھ کر 35 لاکھ بیرل یومیہ ہوجائے گا۔
سعودی عرب اور روس کی بیس لائن بڑھ کر ایک کروڑ 15 لاکھ تک ہو جائے گی جو اس وقت ایک کروڑ 10 لاکھ ہے۔

شیئر: