Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں گلوبل میڈیکل بائیو ٹیکنالوجی کانفرنس منعقد ہوگی

مختلف شعبوں کے 40 سے زائد بین الاقوامی بائیوٹیک ماہرین شرکت کریں گے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
دنیا بھر کے ماہرین  صحت سعودی عرب میں منعقد ہونے والی میڈیکل بائیوٹیکنالوجی کانفرنس میں حصہ لیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی  زیر سرپرستی 14 سے 16 ستمبر تک ریاض میں گلوبل میڈیکل بائیو ٹیکنالوجی سمٹ 2021 کی میزبانی کی جائے گی۔

اجلاس میں بائیوٹیکنالوجی میں ممکنہ ترجیحات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ (فوٹو ٹوئٹر)

کنگ عبداللہ انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ سینٹر کے زیراہتمام سہ روزہ ورچوئل کانفرنس کا مقصد موجودہ سوچ اور عمل کا رخ مملکت میں مستحکم میڈیکل بائیو ٹیکنالوجی کے قیام کی طرف موڑنا ہے۔
اس سربراہی اجلاس میں تعلیمی، صنعتی اور سرکاری اداروں سمیت مختلف شعبوں کے 40 سے زائد مقامی اور بین الاقوامی بائیوٹیک ماہرین شرکت کریں گے۔
مندوبین سعودی عرب میں میڈیکل بائیوٹیکنالوجی، سرمایہ کاری کی حکمت عملی اور ادویات، ویکسین اور خلیے اور جین کی تھراپی کی ترقی میں بائیو ٹیکنالوجی کے کردار سے متعلق مواقع اور دشواریوں پر تبادلۂ خیال کریں گے۔
اس تقریب کے منتظمین کے مطابق یہ اجلاس سعودی وژن 2030 اور نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام 2020 سے منسلک ہے۔

کورونا کے بعد بائیوٹیک، بائیوفارما کے شعبوں میں جدید تحقیق پیش کی جائیگی۔(فوٹو ٹوئٹر)

اس پروگرام کا مقصد مملکت کے طویل المدتی منصوبوں اور درمیانی مدت کی ترقیاتی ترجیحات، صحت اور معاشی دشواریوں سے نمٹنے، تیل کے علاوہ آمدنی میں اضافے، ایجادات اور تکنیکی ترقی میں مدد کی فراہمی اور دیگر حکمت عملی سی جڑی تبدیلیوں کے عزائم کو حقیقت کا روپ دینا ہے۔
اس کانفرنس میں  بائیوٹیک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور انڈسٹری کے اہم عہدیداروں  کو  ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کر کے بائیوٹیکنالوجی کے لیے ریاض اعلامیہ مرتب کیا جائے گا۔
اس اجلاس کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا گیا ہے ہے اب ہم، کئی قومی حصہ داروں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر بائیو میڈیکل کی تحقیق و ترقی کو مضبوط کلینیکل ٹرائل سسٹم کے ساتھ ملک میں بائیوٹیک اور بائیوفارما کی ترقی کے قریب لا رہے ہیں۔
اس کا واحد مقصد انسانی فلاح و بہبود، عالمی بائیو میڈیکل اور صحت کی تحقیق و ترقی اور جدت میں حصہ ڈالنا ہے۔

یہ اجلاس وژن 2030 اور نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام 2020 سے منسلک ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

کوویڈ 19 نے بائیوٹیک اور بائیوفارما کے شعبوں کے لیے نئی دشواریوں پیدا کی ہیں اور ریاض میں ہونے والا  یہ اجلاس اس میدان میں  جدید تحقیق پیش کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔
اس پلیٹ فارم کے ذریعے قومی، علاقائی اورعالمی بنیادوں پر صحت اور معیشت پر مثبت  اثرات مرتب ہوں گے۔
ریاض میں ہونے والے اجلاس میں ورچوئل پینل مباحثے بھی ہوں گے جن میں حکمت عملی کی سمت اور بائیوٹیکنالوجی میں ممکنہ ترجیحات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ شراکت داری کے معاہدوں کو باضابطہ  بنانے کے لیے وفود کے لیے ورچوئل میٹنگ روم بھی دستیاب ہوں گے۔
 

شیئر: