Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحافی کے مبینہ اغوا کے سازش کے الزام میں چار ایرانیوں پر امریکی پابندیان عائد

جولائی میں امریکی پراسیکیوٹرز نے چار ایرانیوں پر صحافی کے اغوا کا الزام عائد کیا تھا۔ (فوٹو: شٹرسٹاک، روئٹرز)
امریکہ نے ایک صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن کے مبینہ اغوا کے ناکام سازش کے الزام میں چار ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں پر پابندی عائد کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے جمعے کو کہا ہے کہ یہ افراد ایرانی حکومت کے ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے ایک وسیع پیمانے کی مہم کے حصے کے طور پر کام کر رہے تھے۔
جولائی میں امریکی پراسکیوٹرز کی جانب سے ان چار ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں پر نیویارک میں مقیم تہران کی ناقد صحافی کو اغوا کرنے  کا الزام عائد گیا تھا جس کے بعد اب ان یہ پابندیاں عائد کی گئیں۔
روئٹرز نے تصدیق کی تھی کہ وہ ایرانی نژاد امریکی صحافی مسیح علی نژاد ہیں۔
ایران نے اس مبینہ سازش کو ’بے بنیاد‘ قرار دیا ہے۔
فارن اسیٹس کنٹرول کی ڈائریکٹر انیڈریا ایم گاچی نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت کی اغوا کی سازش تنقیدی آوازوں کو مسلسل خاموش کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ  ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مخالفین کو نشانہ بنانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کا جبر ایران کی سرحدوں سے بہت دور تک پھیلا ہوا ہے۔
پابندیوں سے چاروں ایرانیوں کی امریکہ میں یا امریکی کنٹرول میں موجود تمام جائیدادیں منجمد ہو گئی ہیں۔ ان پابندیوں کے تحت ان افراد اور امریکی شہروں کے درمیان رقم کی منتقلی کی ممانعت ہوگی۔
اور جو ان کے ساتھ لین دین کریں گے ان پر بھی امریکی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

شیئر: