Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں دھماکے سے ایف سی کے چار اہلکار ہلاک، 16 زخمی

بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں چار سے پانچ کلو بارودی مواد اور بال بیرنگز کا استعمال کیا گیا۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ایف سی کے چار اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے کی مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور گورنر سید ظہور آغا نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔
اتوار کی صبح کوئٹہ کے مستونگ روڈ پر دھماکے میں 16 ایف سی اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق حملہ خودکش تھا، حملہ آور کا سر اور دیگر اعضا مل گئے ہیں۔ 
ایس ایچ او نیو سریاب پولیس عبدالحئی کے مطابق دھماکہ اتوار کی صبح سات بج کر 30 منٹ پر کوئٹہ سے تقریباً 15 کلومیٹر دور مستونگ روڈ پر میاں غنڈی میں فرنٹیئر کور کی چوکی کے قریب ہوا۔ 
انہوں نے بتایا کہ ایف سی 64 ونگ چلتن رائفلز کے 20 سے زائد اہلکار چوکی کے قریب جمع تھے جہاں سے انہوں نے ہزارگنجی سبزی منڈی جانا تھا تاکہ ہزارہ برادری کے سبزی فروشوں کے قافلے کو سکیورٹی فراہم کر سکیں۔
ایس ایچ او کے مطابق اس دوران موٹرسائیکل پر سوار ایک خودکش حملہ آور آیا اور ایف سی اہلکاروں کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ 
انہوں نے بتایا کہ حملے میں چار اہلکار ہلاک جبکہ 16 اہلکار اور دو شہری زخمی ہو گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ اور ایف سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ 
بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دھماکے میں چار سے پانچ کلو بارودی مواد اور بال بیرنگز کا استعمال کیا گیا۔
سی ٹی ڈی ترجمان نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر، جسمانی اعضا اور دیگر شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

شیئر: