Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان کا حقانی نیٹ ورک کے رہنماؤں کے نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ

جلال الدین حقانی، حقانی نیٹ ورک کے سربراہ تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
افغان طالبان نے امریکہ سے حقانی نیٹ ورک کے رہنماؤں کے نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اسلامی امارت کا حصہ ہے۔
افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یہ کہنا کہ اسلامی امارت کی کابینہ کے کچھ اراکین اور جلال الدین حقانی کے خاندان کے کچھ افراد اب بھی ہدف پر ہیں، دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
نئی افغان حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ طالبان حکومت کے چند ارکان پر امریکہ کو تشویش ہے۔
طالبان حکومت کے عبوری سربراہ محمد حسن اخوند اقوام متحدہ کی پابندیوں کی لسٹ میں اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی ایف بی آئی کی بلیک لسٹ میں ہیں۔
افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’امریکہ کا یہ موقف نہ صرف دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ نہ امریکہ اور نہ ہی افغانستان کے مفاد میں ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’محترم حقانی صاحب کا گھرانہ اسلامی امارات کا حصہ ہے اور ان کا کوئی الگ نام یا تنظیم نہیں۔ اسی طرح دوحہ معاہدے میں امارت اسلامی کے تمام عہدیدار بغیر کسی استثنیٰ کے امریکہ کے ساتھ بات چیت کا حصہ تھے۔‘
طالبان نے مطالبہ کیا کہ ان کے نام اقوام متحدہ اور امریکہ کی بلیک لسٹ سے نکالنے چاہییں۔
’امریکہ اور دیگر ممالک اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں اور افغانستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں، اسلامی امارت سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتی ہے۔‘
خیال رہے کہ حقانی نیٹ ورک امریکہ کی دہشت گرد تنظیموں کی لسٹ میں شامل ہے۔

شیئر: