Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملا برادر کی ہلاکت کی خبروں کی تردید، آڈیو پیغام جاری

میڈیا پر ملا عبدالغنی برادر کی ہلاکت سے متعلق خبریں گردش کر رہی تھیں۔ فوٹو اے ایف پی
افغان طالبان کے نائب وزیراعظم اور تنظیم کے بانی رکن ملا عبدالغنی برادر نے آڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی ہلاکت کی خبروں کی تردید کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو جاری ہونے والے آڈیو بیان میں ملا برادار نے اپنی ہلاکت کی خبروں کو ’جھوٹا پروپیگینڈا‘ قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ طالبان حکومت کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخند کے معاون ملا عبدالغنی برادر سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ صدارتی محل میں طالبان کے حریف گروہوں کے درمیان تصادم میں ملا برادر گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے ہیں۔
ملا برادر نے آڈیو  پیغام میں وضاحت کی کہ ’میڈیا پر میری ہلاکت سے متعلق خبریں چل رہی تھیں۔ گزشتہ چند راتوں سے میں دوروں پر تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس وقت جہاں بھی ہوں، ہم سب خیریت سے ہیں، میرے تمام بھائی اور دوست بھی۔‘
ملا برادر نے مزید کہا کہ ’میڈیا ہمیشہ جھوٹا پروپیگینڈا نشر کرتا ہے۔  اس لیے بہادری سے ہر جھوٹ کو مسترد کرتا ہوں۔ اور میں ایک سو فیصد تصدیق کرتا ہوں کہ کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں کوئی مسئلہ درپیش ہے۔‘
اے ایف پی کے مطابق ملا برادر کے  پیغام کی آزاد ذرائع سے تصدیق کروانا ممکن نہیں تھا، تاہم طالبان کی سرکاری ویب سائٹ سمیت نئی حکومت کے سیاسی دفتر کے ترجمان کی ویب سائٹ پر بھی آڈیو  پیغام نشر کیا گیا ہے۔
طالبان کے امیر ہبت اللہ اخونزادہ سے متعلق بھی افواہیں پھیلائی گئی تھیں کہ وہ کئی سال پہلے ہلاک ہو گئے تھے، تاہم افغانستان کا مکمل قبضہ حاصل کرنے کے دو ہفتے بعد ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا تھا کہ سپریم کمانڈر قندھار میں موجود ہیں۔   
پاکستان اور افغانستان میں ہونے والی چہ مگوئیوں کے مطابق ہبت اللہ اخونزادہ کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے جبکہ چند کے مطابق وہ بم حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

شیئر: