Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے دوران تین لاکھ طلبہ نجی سکولوں سے کیوں نکل گئے؟

آن لائن کلاسز جاری رکھنے سمیت اس کی کئی وجوہ ہیں۔ (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کونسل کے ماتحت تعلیم کی قومی کمیٹی کے رکن ابراہیم الھملان نے کہا ہے کہ نجی اور غیرملکی سکولوں میں سرمایہ لگانے والوں کو نقصان ہوا ہے۔
نئے تعلیمی سال میں نرسری اور پرائمری سکول کے طلبہ کے لیے آن لائن کلاسز جاری رکھنے سمیت اس کی کئی وجوہ ہیں۔
اب تک تین لاکھ طلبہ نجی سکولوں سے نکل چکے ہیں جس سے سکول مالکان کو بھاری نقصان ہوا ہے۔  
عکاظ اخبار کے مطابق ابراہیم الھملان کا کہنا ہے کہ پرائمری سکولوں میں آن لائن تعلیم جاری رکھنے اور مڈل نیز ثانوی سکول کھولنے پر تین لاکھ طلبہ نجی سکولوں سے نکل گئے ہیں۔ 
انہوں نے بتایا کہ مڈل اور ثانوی سکول  کھولنے کا فیصلہ متعلقہ اداروں کا ہے تاہم وزارت تعلیم سال رواں کے حوالے سے تعلیمی پروگرام سے پہلے سے آگاہ کرسکتی تھی تاکہ نجی اور غیرملکی سکول چلانے والے بہتر منصوبہ بندی کر سکتے۔
تعلیم کی قومی کمیٹی کے رکن نے مزید کہا  کہ سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان سکول سیکٹر کے فروغ کے لیے شراکت ضروری ہے۔ مثلا 1994 میں نجی تعلیم میں شرکت کا تناسب سات فیصد تھا جبکہ 2020 میں غیرملکی اور نجی سکولوں کا تناسب  13 فیصد ریکارڈ پر آیا-  
انہو ں نے کہا کہ نجی تعلیم کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے خودمختار ادارے کا قیام ضروری ہے۔ یہ ادارہ نجی اور سرکاری سیکٹر کے درمیان حقیقی شراکت قائم کرے اور تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ  تعاون سے کام کرے۔

شیئر: