Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ غیر قانونی طور پر ایرانی تیل لبنان لانے لگی

حسن نصراللہ نے پیر کو کہا تھا کہ ایرانی جہاز اتوار کی رات شام کی بنیاس بندرگاہ پر کھڑا ہو گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ممکنہ امریکی پابندیوں کے خطرے کے باوجود حزب اللہ نے جمعرات کو ایرانی ڈیزل شام کے راستے لبنان پہنچانے کے لیے 80 آئل ٹینکروں کا انتظام کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ان ٹینکروں کی منزل بیروت سے 67 کلومیٹر شمال مشرق میں بعلبک ہے، جہاں اس ایندھن کو ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کی ملکیت والے ٹینکروں میں چھوڑا جائے گا۔
حزب اللہ نے اس شپمنٹ کو جس میں 30 لاکھ لیٹر فیول کی توقع ہے، کا جشن منانے کے لیے تقریب کا بھی انعقاد کیا۔
عسکریت پسند گروپ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اگست میں کہا تھا کہ ایک ایرانی ایندھن کا ٹینکر 'چند گھنٹوں میں' لبنان کی طرف روانہ ہو جائے گا۔
انہوں نے اسرائیل اور امریکہ کو خبردار کیا کہ وہ اسے نہ روکیں۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لبنان کی ایندھن کی قلت کو کم کرنے میں مدد فراہم کرنے گا جس نے ملک کو ہفتوں سے مفلوج کر رکھا ہے۔
اس حوالے سے لبنان کے نگران وزیر توانائی ریمنڈ غجر نے کہا کہ انہیں حزب اللہ کی طرف سے ایندھن کی درآمد کی منظوری کے لیے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
یہ ترسیل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تین سال قبل ایران اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے سے نکل جانے کے بعد تہران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہوگی۔
حزب اللہ کے اس اقدام سے لبنان کو بھی اسی طرح کی امریکی پابندیوں کے سامنے کا امکان ہے۔
حسن نصراللہ نے پیر کو کہا تھا کہ ایرانی جہاز اتوار کی رات شام کی بنیاس بندرگاہ پر کھڑا ہو گیا ہے اور شام کے ٹینکروں میں ڈیزل ایندھن کا اخراج شروع ہو گیا ہے جو جمعرات کو بعلبک پہنچے گے۔
'ٹینکرز الھرمل کے ذریعے بعلبک پہنچے گے۔ٗ
خطے میں کوئی قانونی سرحد نہیں ہے کیونکہ حزب اللہ مبینہ طور پر الھرمل کراسنگ کو سمگلنگ کے لیے استعمال کرتی ہے۔

شیئر: