Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان: غیر ملکیوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ 

حالیہ ہفتوں میں سینکڑوں کی تعداد میں افغان پناہ گزین کوئٹہ پہنچے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
چیف سیکریٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا نے غیر ملکی باشندوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
بدھ کو چیف سیکریٹری بلوچستان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال بالخصوص غیر ملکی باشندوں کی غیر قانونی طریقے سے صوبے میں آمد، داخلی راستوں پر کڑی چیکنگ سمیت دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آئی جی پولیس محمد طاہر رائے، جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل آئی بی دوست علی بلوچ، بریگیڈیئر عابد، سپیشل سیکرٹری داخلہ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیر ملکی باشندوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
چیف سیکریٹری نے صوبے میں غیر قانونی طریقے سے آئے ہوئے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
چیف سیکریٹری نے صوبے کے تمام داخلی راستوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر صوبے میں داخل ہونے والے غیر ملکی باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
چیف سیکریٹری بلوچستان نے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے یہ اقدام ان رپورٹس کے بعد اٹھایا گیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ طالبان کے کابل پر کنٹرول کے بعد ہزاروں افغان پناہ گزین کوئٹہ پہنچے ہیں جن میں سے بڑی تعداد اپنے رشتہ داروں کے ہاں ٹھہرے ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد شادی ہالوں، مساجد اور امام بارگاہوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

700 سے زائد پناہ گزینوں کو بلوچستان سے واپس افغانستان بھیجا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

گزشتہ ہفتے صوبہ بلوچستان میں انتظامیہ نے افغانستان سے آنے والے پناہ گزینوں کی گرفتاریوں کا عمل شروع کر دیا تھا۔
حکام کے مطابق دو دنوں کے دوران 700 سے زائد افراد کو گرفتار کرکے واپس افغانستان بھیجا گیا تھا۔
پاکستان سے بے دخل کیے گئے افراد میں خواتین اور بچوں کے ساتھ ساتھ افغانستان میں جنگ کے دوران زخمی ہونے والے افراد بھی شامل ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ خلیل مراد نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں کچلاک اور بلیلی میں درجنوں افغان پناہ گزین خاندان آئے ہوئے تھے جن کے پاس قانونی سفری دستاویزات موجود نہیں تھیں جس پر پولیس اور لیویز نے انہیں حراست میں لے لیا اور چمن کے راستے افغانستان ڈی پورٹ کر دیا۔

شیئر: