Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوزون کی تہہ کی حفاظت کے لیے عالمی اقدام میں مملکت کی شمولیت

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ساتھ مسلسل تعاون جاری رہے گا۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب اوزون کی تہہ کی حفاظت کے عالمی دن کے موقع پر تقریبات میں شامل ہوگا۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق نیشنل سینٹر فار انوائرمینٹل کمپلائنس اوزون کی تہہ کے تحفظ کے عالمی اقدام میں حصہ لینے والا ہے۔
16واضح رہے کہ ستمبر 1987 کو 190سے زائد ممالک نے مونٹریال پروٹوکول پر دستخط کیے تھے تاکہ اوزون ختم کرنے والے مادوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر عمل کیا جائے۔

اوزون کی تہہ کے تحفظ سے متعلق پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے گا۔ (فوٹو سوشل میڈیا)

اوزون کی تہہ زمین کی فضا کا ایک پتلا حصہ ہے جو سورج سے نکلنے والی زیادہ تر الٹرا وائیلٹ تابکاری کو جذب کرتی ہے لیکن اگر یہ ختم ہو جائے تو الٹرا وائلیٹ تابکاری ممکنہ طور پر انسانی جسم اور دیگر جانداروں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
نیشنل سینٹر فار انوائرمینٹل کمپلائنس (این سی ای سی) کے ترجمان عبداللہ المطیری نے کہا ہے کہ ماحولیات کے لیے قومی حکمت عملی ایک اہم ستون کی نمائندگی کرتی ہے۔
یہی حکمت عملی مملکت کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے کیونکہ یہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کی نمایاں قدر اور عمومی طور پر ماحولیاتی پہلو پر اس کی نمایاں قیادت اور خاص طور پر اوزون کی تہہ کے تحفظ سے متعلق پہلوؤں کو مدنظر رکھتی ہے۔
عبداللہ المطیری نے نشاندہی کی کہ مملکت نے این سی ای سی کو اوزون ختم کرنے والے مادوں اور ہائیڈرو فلورو کاربن (جسے  HSFsکے نام سے جانا جاتا ہے)پر قابو پانے کے ضوابط پر عمل درآمد کا کام دے کر مونٹریال پروٹوکول کو اپنانے میں اپنی شراکت داری کی تصدیق کی ہے۔

ستمبر1987 میں 190 ممالک نے اوزون کی تہہ کی حفاظت کے لیے دستخط کیے۔ (فوٹو عرب نیوز)

المطیری نے بتایا کہ  اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ساتھ نیشنل سینٹر فار انوائرمینٹل کمپلائنس کا مسلسل تعاون جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکت کی مثبت موجودگی دنیا بھر کے تمام ماحولیاتی اداروں کے ساتھ تعاون اور قانون سازی کرنے اور ایک بھرپور ماحول کے اجزاء کو محفوظ اور برقرار رکھنے کے لیے ہاتھ ملانے کے ساتھ ساتھ مختلف رہنمائی کے پروگراموں کی تیاری، آگاہی کا مواد فراہم کرنے اور اس اہم عمل کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ملاقاتوں اور ورکشاپس کا انعقاد کرنے، حکومت اور نجی شعبوں کے ساتھ شراکت داری کی حمایت کرنے تک پھیلی ہوئی ہے تاکہ ماحولیاتی کام کو فروغ دیا جاسکے اور اس کی ٹیکنالوجیز کو بڑھایا جاسکے۔
عبداللہ المطیری نے مملکت میں ماحول دوست ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لئے بین الاقوامی شراکت داروں کی جانب سے معلومات اور مہارت کا تبادلے اور نجی شعبے کی تنظیموں کے ساتھ متعلقہ مطالعہ کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا گیا ہے جس نے اوزون کی تہہ کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
 

شیئر: