Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تاریخ کا 'پہلا خلائی مشن کامیاب‘، چار سیاح زمین پر واپس پہنچ گئے

چار خلائی نویسوں آئزک مین اور دیگر تین امریکیوں نے تین دن زمین کے گرد چکر لگائے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سپیس ایکس کے چار سیاح خلا میں تین دن گزارنے کے بعد سنیچر کو بحفاظت زمین پر واپس پہنچ گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تاریخ کا یہ پہلا خلائی مشن کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں کوئی پیشہ ور خلاباز نہیں تھا۔
کمپنی کی ویڈیو فیڈ کے مطابق سپیس ایکس ڈریگن کیپسول میں گیسوں کے اخراج کی شیلڈ اس کو واپس اترنے میں مددگار ہے جبکہ بحر الکاہل میں اس کو اتارنے کے لیے چار پیراشوٹ بھی کھولے گئے۔
اس خلائی مشن کے ارب پتی کپتان جیرڈ آئزک مین، جنہوں نے خلا کو تھوڑا زیادہ قابل رسائی بنانے کے مقصد کے ساتھ اس سفر کی مالی اعانت کی، نے لینڈنگ کے فورا بعد کہا 'یہ ہمارے لیے ایک سواری تھی، اور ہم ابھی شروع کر رہے ہیں۔'
سپیس ایکس سے  خلائی سیاح مسکراتے ہوئے اور بازوؤں کو ہوا میں لہراتے ہوئے ایک ایک کر کے باہر نکل گئے۔
اس کے بعد وہ کینیڈی سپیس سینٹر کی طرف روانہ ہوئے جہاں سے بدھ کو ان کے مشن کا آغاز ہوا تھا۔
مشن جسے انسپائریشن 4 کا نام دیا گیا تھا، کا مقصد خلا کی جمہوریت سازی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے یہ ثابت کرنا تھا کہ یہ کائنات ایسے عملے کے لیے قابل رسائی ہے جن کا نہ تو خصوصی طور پر انتخاب ہوا ہو اور نہ ہی برسوں ان کی ٹریننگ کی گئی ہو۔
سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے لینڈنگ کے بعد ٹویٹ کیا 'مبارک ہو انسپائریشن 4!!!'
چار خلائی نویسوں آئزک مین اور دیگر تین امریکیوں نے تین دن زمین کے گرد چکر لگائے اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے زیادہ دور سفر کیا۔
خیال رہے کہ جیرڈ آئزیک مین جنہوں نے سپیس ایکس کو لاکھوں ڈالر ادا کیے، نے دیگر تین نشستیں اجنبیوں کو پیش کیں، وہ 29 سالہ نرس ہیلے ارسناکس، 51 سالہ پروفیسر شان پروکٹر اور ایئر فورس سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ کرس سیمبروسکی ہیں۔

شیئر: